سرکار نے آج کہا ہے کہ یونیسیف کی رپورٹ، جس میں اِس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ بھارت میں ایسے بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جن کو کوئی بھی دوا نہیں پلائی گئی، ملک کے ٹیکہ کاری کے اعداد و شمار کی صحیح تصویر پیش نہیں کرتا ہے۔ ایک بیان میں مرکزی وزارت صحت نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹوں میں کیا گیا یہ دعویٰ کہ بھارت میں ایسے بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جن کو کوئی دوا یا ٹیکہ نہیں دیا گیا، یہ دعویٰ، جن ملکوں سے مقابلہ پیش کیا گیا ہے، اُن کی آبادی کی تعداد اور جن بچوں کو ٹیکے لگائے گئے، اُن کی تعداد سے میل نہیں کھاتا۔ وزارت نے مزید کہا کہ یہ رپورٹ بھارت کی آبادی اور لگائے گئے ٹیکوں کی بڑی تعداد کو پیش نظر رکھے بغیر اُن ملکوں کے ساتھ ایک غلط موازانہ پیش کرتا ہے، جن کی آبادی کم ہے۔
اِس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت کی ٹیکے کاری کی کوششوں کا صحیح اور مکمل اندازہ، متعلقہ اعداد و شمار کی جامع تفہیم اور پروگرام پر مبنی مداخلتوں کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔
Site Admin | July 18, 2024 9:59 PM