سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا کل رات نئی دلّی میں انتقال ہو گیا۔ وہ 92 سال کے تھے۔ ڈاکٹر سنگھ نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ایمس، دلّی میں آخری سانس لی۔ انہیں نازک حالت میں کل رات 8 بجے کے قریب ایمس کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔ سابق وزیر اعظم کل شام گھر میں اچانک بے ہوش ہو گئے تھے۔
ایمس کے ایک بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود اُن کی حالت میں بہتری نہیں آ سکی اور رات 9 بجکر 51 منٹ پر انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔ ڈاکٹر سنگھ کی صحت پچھلے کچھ مہینوں سے خراب تھی۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ گُرشرن کور اور تین بیٹیاں ہیں۔ ڈاکٹر سنگھ کو 1991 میں معاشی اصلاحات کا معمار سمجھا جاتا ہے، جو اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کے دور حکومت میں وزیر خزانہ تھے۔ انہوں نے ملک میں معاشی لبرلائزیشن کے دور کا آغاز کیا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ 2004 سے 2014 تک کانگریس کی قیادت والی UPA حکومت میں دو بار ملک کے تیرہویں وزیر اعظم رہے۔ وہ 33 سال تک اپنی خدمات انجام دینے کے بعد اس سال اپریل میں راجیہ سبھا سے سبکدوش ہوئے۔
پیش ہے ایک رپورٹ۔ V-C Anupam Mishra
ڈاکٹر منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو غیر منقسم بھارت کے صوبہ پنجاب کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ وہ 2004 سے 2014 تک بھارت کے وزیراعظم رہے۔ آکسفورڈ سے معاشیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد کچھ عرصے تک اقوام متحدہ میں اپنی خدمات انجام دیں۔ 1971 میں حکومت ہند کی کامرس کی وزارت میں اقتصادی مشیر بنے۔ انہوں نے وزارت خزانہ میں اعلیٰ اقتصادی مشیر، پلاننگ کمیشن کے نائب چیئرمین، ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر، وزیراعظم کے مشیر اور یونیورسٹی گرانڈ کمیشن کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔ وہ 1991 سے 1996 تک مرکزی وزیر خزانہ رہے اور انہوں نے اقتصادی اصلاحات کی جامع پالیسی تشکیل دی۔ ڈاکٹر سنگھ 1991 سے 2024 تک راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ وزیراعظم کے طور پر اُن کے اہم فیصلوں میں مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ، رائٹ ٹو اِنفارمیشن ایکٹ اور نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ شامل ہیں۔