September 6, 2024 9:37 AM

printer

سائنس سے متعلق بین الاقوامی جریدے Nature میں شائع ایک جائزے میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں ”سووچھ بھارت مشن“ کی بدولت 2011 اور 2020 کے درمیان سالانہ 60 سے 70 ہزار نوزائیدہ بچوں کی اموات کو روکا جاسکا ہے۔

سائنس سے متعلق ایک سرکردہ بین الاقوامی جریدے Nature میں شائع ایک جائزے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اہم پروجیکٹ ”سووچھ بھارت مشن“ سے بھارت میں 2011 اور 2020 کے درمیان سالانہ تقریباً 60 ہزار سے لے کر 70 ہزار نوزائیدہ بچوں کی جان بچانے میں مدد ملی ہے۔ مختلف اداروں کے تحقیق کاروں نے بھارت میں ”سووچھ بھارت مشن“ اور پانچ سال سے کم عمر کے نوزائیدہ بچوں کی شرحِ اموات کے درمیان تعلق کا پتہ لگانے کیلئے ایک ابتدائی نوعیت کا تجرباتی مطالعہ کیا تھا۔ اِن اداروں میں انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، کیلیفورنیا یونیورسٹی اور Ohio State یونیورسٹی شامل ہیں۔

اِن اداروں نے 2011 اور 2020 کے درمیان ملک کی 35 ریاستوں کے 640 ضلعوں میں نوزائیدہ بچوں کی اموات اور پانچ سال سے کم عمر بچوں کی شرحِ اموات سے متعلق اعداد و شمار کا جائزہ لیا۔ اِس میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں ”سووچھ بھارت مشن“ کے بعد سابقہ برسوں کے مقابلے نوزائیدہ بچوں اور دیگر بچوں کی شرح اموات میں تیزی کے ساتھ کمی آئی ہے۔ مقالے کی مصنفہ Soyra Gune نے کہا ہے کہ اُن کے مطالعے سے اِس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ پانی اور صفائی ستھرائی کے بہتر حالات کی بدولت خاص طور پر بھارت جیسے ملکوں میں نوزائیدہ بچوں کی شرحِ اموات کم ہوسکتی ہیں، جہاں کھلے میں رفع حاجت کا طریقہ بہت زیادہ تھا۔

اِدھر وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اُنہیں اِس بات پر خوشی ہے کہ مذکورہ تحقیق میں سووچھ بھارت مشن جیسی کوشش کے اثر کو اجاگر کیا گیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ نوزائیدہ بچوں اور دیگر بچوں کی شرحِ اموات کم کرنے میں مناسب بیت الخلاء کی فراہمی کا ایک اہم رول ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صفائی ستھرائی کے صحیح طریقے سے صحتِ عامہ کیلئے ایک بڑی تبدیلی لائی جاسکتی ہے اور انہیں اِس بات پر خوشی ہے کہ بھارت نے اِس سلسلے میں سرکردہ رول ادا کیا ہے۔ شہری علاقوں میں کھلے میں رفع حاجت کے سلسلے کو پوری طرح ختم کرنے کیلئے 2014 میں سووچھ بھارت مشن کا آغاز کیا گیا تھا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں