زرعی اقتصادی ماہرین کی 32 ویں بین الاقوامی کانفرنس ICAE میں غیر ملکی مندوبین نے بھارت کی زرعی صلاحیت اور اس کی مجموعی ترقی کی ستائش کی ہے۔ اس 6 روزہ پروگرام میں ممتاز بین الاقوامی مندوبین شرکت کرہے ہیں۔ ان مندوبین نے بھارت کی زرعی حصولیابیوں اور اختراعات کی تعریف کی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کَل نئی دلّی میں اس کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس کانفرنس میں 75 ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔
بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی ایک نمائندہ Hasmin نے عالمی زرعی منظرنامے میں بھارت کے مقام کی تعریف کی اور کہا کہ بھارت متعدد زرعی اشیاء کی پیداوار کرنے والا ایک سرکردہ ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا متنوع ایکو سسٹم اور زرعی تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ زراعت کی سطح پر ملک کی کامیابی میں اہم رول ادا کرتا ہے۔
کینیا کی نمائندگی کرنے والے Dodo Makwal نے کہا کہ بھارت زراعت کے شعبے میں تیزی کے ساتھ ترقی کررہا ہے اور یہاں جو تحقیق کی جارہی ہے، وہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے اپنی زرعی ترقی کے ذریعہ دیگر ملکوں کو خوراک فراہم کرنے میں بھارت کے رول کو سراہا۔ جاپان کی ایک مندوب Sobren نے متعدد قسم کے زرعی پروڈکٹس کی پیدوار کرنے اور برآمد کرنے کی بھارت کی صلاحیت کی تعریف کی۔ انہوں نے روایتی نظام اور جدید ٹیکنالوجیز کو ہم آہنگ کرنے کیلئے بھارت اور دیگر ملکوں کے درمیان اشتراک وتعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت ایک مستحکم زرعی شعبے کے ساتھ غذائی اشیاء کے اضافی ذخائر کا حامل ملک کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آب وہوا کی تبدیلی سے درپیش چیلنجوں کے درمیان عالمگیر سطح پر بھوک اور ناقص تغذیہ کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کی خاطر اپنے تجربات مشترک کرنے کیلئے تیار ہے۔×