راجیہ سبھا کی کارروائی آج، چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف، عدم اعتماد کا ووٹ پیش کرنے پر، برسراقتدار پارٹی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان گرما گرمی کے بعد، دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی۔ یہ تحریک کانگریس کی قیادت والی اپوزیشن نے پیش کی تھی۔
جناب دھنکھڑ نے ایوان کو بتایا کہ ایوان کو چاہئے کہ وہ یہ بتائے کہ پچھلے 30 سال کے دوران اور خود اُن کی مدت کار میں، چیئرمین کے خلاف کتنے نوٹس موصول ہوئے۔ انہوں نے اپوزیشن ارکان کے رویے اور پارلیمنٹ کے باہر اور اُن کے قابل اعتراض بیانات پر مایوسی کا اظہار کیا۔ اُنہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو یہ اختیار ہے کہ وہ اُن کے خلاف کوئی تحریک پیش کرے۔ اُنہوں نے اُن پر آئین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔
اُنہوں نے کہاکہ اُن کی اِس قرارداد پر، 14 دن کے بعد بحث مباحثہ کیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہاکہ اصل اپوزیشن آئینی التزامات سے بار بار پہلو تہی کررہی ہے اور چیئرمین کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔
اُنہوں نے اپوزیشن رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اِس تعطل کو دور کرنے کیلئے ایوان کے رہنما کے ساتھ ساتھ، اُن کے ساتھ بھی بات چیت کیلئے وقت نکالیں۔ چیئرمین نے کہاکہ اُنہوں نے اپوزیشن رہنما ملکارجن کھڑگے کے تئیں انتہائی احترام کا اظہار کیا ہے اور اُن سے ایوان کی کارروائی بلارکاوٹ جاری رکھنے میں تعاون مانگا ہے۔
بار بار اپیل کئے جانے کے باوجود گرماگرمی جاری رہی، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی۔