August 2, 2024 9:50 PM

printer

راجیہ سبھا میں آج DMK کے رکن ایم محمد عبد اللہ کی طرف سے پیش کردہ ایک پرائیویٹ ممبر قرار داد پر بحث ہوئی

راجیہ سبھا میں آج DMK کے رکن ایم محمد عبد اللہ کی طرف سے پیش کردہ ایک پرائیویٹ ممبر قرار داد پر بحث ہوئی، جس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ قومی اہلیت اور داخلہ امتحان NEET اور امتحانات منعقد کرنے والی قومی ایجنسی NTA کو منسوخ کرے اور ریاستی حکومتوں کے معیار کی بنیاد پر میڈیکل داخلوں کی طرف رجوع کرے۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایوان کے رہنما اور مرکزی وزیر صحت جگت پرکاش نڈا نے کہا کہ قومی اہلیت اور داخلہ امتحان NEET، طبی تعلیم کے مختلف شعبوں میں داخلوں کیلئے ایک مضبوط اور انتہائی منظم نظام فراہم کرتا ہے۔ انھوں نے اراکین سے اپیل کی کہ وہ اِس نظام کو کمزور نہ کریں کیونکہ NEET ایک بہت اچھا وسیلہ ہے، جس کے ذریعے دیہات اور دور دراز علاقوں کے طلبا MBBS اور BDS کورسز میں داخلہ حاصل کرسکتے ہیں۔
جناب نڈا نے کہا کہ پہلے میڈیکل کی تعلیم ایک کھلا کاروبار بن چکا تھا۔ انھوں نے کہا کہ پہلے طلباء کو متعدد میڈیکل امتحانات دینے کیلئے جد و جہد کرنی پڑتی تھی اور اس پر بڑی رقم خرچ ہوتی تھی۔ انھوں نے کہا کہ میڈیکل کورسز کیلئے سیٹیں مختص کرنے کیلئے کونسلنگ کے عمل کے دوران بھی واضح طور پر بدعنوانی ہوتی تھی۔ جناب نڈا نے ایوان کو مطلع کیا کہ فی الحال 571 شہروں میں NEET کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جو پہلے 154 شہروں میں منعقد ہوتا تھا۔ اِس میں 270 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سماجی زمروں کے طلباء کی تعداد میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو NEET کے ذریعے میڈیکل سیٹیں حاصل کرتے ہیں۔
وزیر صحت نے مزید کہا کہ اب یہ امتحان 13 زبانوں میں منعقد کیا جاتا ہے اور سرکاری اسکولوں کے طلبا بھی اِس سے مستفید ہوتے ہیں۔
اِس سے پہلے قرار داد پر بولتے ہوئے DMK کے رکن ایم محمد عبد اللہ نے NEET پیپر لیک کا معاملہ اٹھایا۔اس بحث میں کانگریس کے شکتی سنگھ گوہِل، AITC کے جواہر سرکار، عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا اور CPIM کے ڈاکٹر John Brittas سمیت دیگر ممبروں نے بھی حصہ لیا۔ تاہم یہ بحث بے نتیجہ رہی۔ بعد میں ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں