August 8, 2024 9:42 PM

printer

دوہزار چوبیس کا وقف ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش کئے جانے کے بعد مزید جانچ پڑتال کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے

دوہزار چوبیس کا وقف ترمیمی بل مزید جانچ پڑتال کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔ اقلیتوں سے متعلق امور کے وزیر کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں بل پیش کرنے کے بعد کہا کہ سرکار مذکورہ بل کی مزید جانچ پڑتال کیلئے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کی نیت بالکل صاف ہے اور مذکورہ بل کے معاملے پر اس کے پاس چھپانے کیلئے کچھ نہیں ہے۔
اس سے پہلے بل پیش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے یہ وضاحت کی کہ اِس بل کا مقصد مذہبی ادارے کے کام کاج میں دخل اندازی کرنا نہیں ہے بلکہ یہ مسلم برادری کے محروم اور غریب طبقوں کو انصاف دلانے کیلئے ہے۔
جناب کرن رجیجو نے کہا کہ مذکورہ بل سچّر کمیٹی اور سابقہ سرکاروں کی قائم کردہ مختلف کمیٹیوں کی سفارشات کے عین مطابق ہے۔ وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ یہ بل لانے سے پہلے متعلقہ افراد اور اداروں کے ساتھ وسیع تر صلاح ومشورہ کیا گیا۔
مذکورہ بل کی دفعات کو اجاگر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وقف بورڈ ٹرائیبونل میں ایک جوڈیشل اور ایک تکنیکی ممبر ہوگا۔
اِس سے قبل مذکورہ بل پیش کئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی، DMK، این سی پی (ایس پی)، بائیں بازو کی پارٹیوں اور دیگر ارکان نے اِسے آئین اور مذہب کی آزادی کے منافی قرار دیا۔
مسلمان وقف منسوخی بل 2024 بھی ایوان میں پیش کیا گیا جس کا مقصد 1923 کے مسلمان وقف ایکٹ کو منسوخ کرنا ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں