دلی سرکار نے مرکز سے زور دے کر کہا ہے کہ فضائی آلودگی کی خطرناک صورتحال سے نمٹنے کیلئے قومی خطہ راجدھانی میں مصنوعی بارش کرنے کی خاطر Cloud Seeding کی اجازت دی جائے۔ دلی کے ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے ماحولیات کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو کو ایک خط لکھا ہے جس میں فضائی آلودگی پر ایک ہنگامی میٹنگ بلانے کی بات کہی گئی ہے۔نئی دلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جناب رائے نے کہاکہ ماہرین سے صلاح ومشورہ کرلیا گیا ہے اور دلی اور قومی راجدھانی خطے میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے اور اسموگ کو کم کرنے کیلئے مصنوعی بارش کرنے کا یہی وقت ہے۔
اس دوران دلّی NCR خطے میں ہوا کا معیار مزید خراب ہوگیا ہے اور یہ آج صبح چھ بجے ہوا کے معیار کے اوسط اشاریے اے کیو آئی 476 کے ساتھ ”انتہائی خطرناک سے بھی زیادہ“ کی سطح کو پار کرگیا ہے۔ آلودگی پر قابو پانے سے متعلق مرکزی بورڈ کے مطابق شہر کے کچھ حصوں میں AQI کی سطح 480 ریکارڈ کی گئی ہے، جو انتہائی خراب زمرے میں آتا ہے۔
بھارت کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے آج کہا ہے کہ قومی راجدھانی دلّی اور NCR خطے میں شدید آلودگی کے پیش نظر تمام ججوں سے کہا گیا ہے کہ وہ جہاں تک ممکن ہوسکے، ورچوئل وسیلے سے سماعت کی اجازت دیں۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار پر مشتمل بینچ کے سامنے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن SCBA کے صدر کپل سبل سمیت وکلاء جیسے ہی جمع ہوئے، انہوں نے دلّی اور قومی راجدھانی خطے میں بڑھتی ہوئی آلودگی کا حوالہ دیا اور اِس سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔ اِس کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ تمام ججوں سے کہا گیا ہے کہ جہاں تک ممکن ہوسکے، وہ ورچوئل وسیلے سے سماعت کی اجازت دیں۔ x