دلی اسمبلی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے بعد، 70 سیٹوں کے لیے کُل 699 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ کَل کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تھی۔ نئی دلی اسمبلی حلقے میں 23 امیدواروں کی سب سے زیادہ تعداد ہے جبکہ پٹیل نگر اور کستوربہ نگر سیٹوں پر پانچ امیدواروں کی سب سے کم تعداد ہے۔
اعلیٰ انتخابی افسر کے مطابق ایک ہزار 522 نامزدگیوں میں سے کُل 487 نامزدگی پرچے مسترد کیے گئے ہیں۔ دلی اسمبلی انتخابات اگلے مہینے کی 5 تاریخ کو منعقد ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو کی جائے گی۔
70 رکنی دلی اسمبلی کے لیے اگلے مہینے کی پانچ تاریخ کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ آکاشوانی کا خبروں کا شعبہ دلی اسمبلی انتخابات کے تناظر میں ایک خصوصی سیریز پیش کر رہا ہے، آج ہم جنگ پورہ حلقے پر ایک رپورٹ پیش کر رہے ہیں۔
دلی اسمبلی کی جنگ پورہ سیٹ شہر میں اہم حلقوں میں سے ایک ہے۔ اِس حلقے میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ ووٹرس ہیں اور یہاں پنجابی ووٹروں کی خاصی تعداد ہے۔ صفائی ستھرائی، پارکنگ، پانی بھرنے، ٹریفک جیمس اور خراب سڑکیں، حلقے میں خاص مسائل ہیں۔
پچھلے تین انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے یہ سیٹ جیتی ہے۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے پروین کمار، BJP کے Imrit سنگھ کو شکست دے کر محض 16 ہزار ووٹوں کے فرق سے اس سیٹ سے کامیاب ہوئے تھے۔
اس مرتبہ عام آدمی پارٹی نے اس سیٹ سے دلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کو ٹکٹ دیا ہے۔