عام آدمی پارٹی، حکومت کی آبکاری پالیسی سے متعلق بھارت کے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل CAG کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اِس آبکاری پالیسی سے سرکاری خزانے کا دو ہزار کروڑ روپے سے زیادہ محصول کا نقصان ہوا ہے۔ دلّی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے ذریعے آج دلّی اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ میں شہر کے ایکسائز کے محکمے کی جانب سے دلّی میں شراب کی سپلائی اور نگرانی کے دوران کی گئی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ رپورٹ میں پایا گیا کہ تھوک فروشوں، خردہ فروشوں، ہوٹلوں، کلبوں اور ریسٹورنٹس کو لائسنس دینے میں ضابطوں کی خلاف ورزی کی گئی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ محکمہ، ایکسائز کے قوانین، ضابطوں اور شرطوں کی ضروری جانچ کے بغیر مختلف قسم کے لائسنس جاری کررہا تھا۔ CAG رپورٹ میں معیار سے متعلق ناکافی اقدامات کی بھی نشاندہی کی گئی۔
دلّی اسمبلی میں عام آدمی پارٹی کے کم از کم 12 اراکینِ اسمبلی کو، اُن کے نازیبا برتاؤ کی بناء پر آج اسمبلی سے معطل کردیا گیا۔ اِن میں اپوزیشن لیڈر آتشی اور سینئر AAP رہنما گوپال رائے شامل ہیں۔ اِس سے پہلے آج صبح جب لیفٹننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے ایوان سے خطاب شروع کیا، تب اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی شروع کردی۔ اپوزیشن اراکین، دلّی کی وزیرِ اعلیٰ ریکھا گپتا کے دفتر سے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور بھگت سنگھ کی تصویریں مبینہ طور پر ہٹائے جانے کے معاملے پر نعرے بازی کررہے تھے۔ برسرِ اقتدار BJP نے اِن الزامات سے انکار کیا ہے۔ شور و غل اور ہنگامہ آرائی کے دوران اسپیکر وجیندر گپتا نے ایوان کا نظام برقرار رکھنے کی بار بار گزارش کی لیکن اپوزیشن اراکین کا احتجاج جاری رہا۔ اِس کے بعد اسپیکر نے احتجاج کررہے عام آدمی پارٹی کے اراکینِ اسمبلی کے، اُن کے نازیبا برتاؤ کی بناء پر ایوان سے معطلی کا اعلان کردیا۔ x