ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

October 24, 2024 9:45 PM

printer

حکومت نے تقریباً 6 ہزار 800 کروڑ روپئے کی لاگت سے 256 کلو میٹر طویل ریلوے لائن کو ڈبل کرنے کیلئے دو ریلوے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے

اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی CCEA نے آج چھ ہزار 798 کروڑ روپئے کے اندازاً اخراج کے ساتھ دو ریل پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے، تاکہ کنیکٹیویٹی مہیا کی جاسکے، سفر میں آسانی ہو اور لاجسٹکس سے متعلق اخراجات میں کمی لائی جاسکے۔ پہلے پروجیکٹ میں، 256 کلو میٹر پر محیط، بہار میں Narkatiaganj سے رَکسول، سیتامڑھی اور دربھنگہ اور سیتامڑھی-مظفر پور سیکشن کے درمیان ریلوے لائن کو ڈبل کرنے کا کام شامل ہے۔ اس پروجیکٹ سے نیپال، شمال مشرقی بھارت اور بھارت اور سرحدی علاقوں میں کنیکٹی ویٹی مضبوط ہوگی جس سے مالگاڑیوں کے ساتھ ساتھ مسافر ریل گاڑیوں کی نقل وحرکت کی بھی سہولت میں اضافہ ہوگا اور اس کے نتیجے میں خطے میں سماجی واقتصادی ترقی ہوگی۔
مرکزی کابینہ کی میٹنگ کے بعد نئی دلّی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اطلاعات اور نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے بتایا کہ بہار میں ریلوے لائن کو ڈبل کرنے کے کام کو چار ہزار 453 کروڑ روپئے کی لاگت کے ساتھ منظوری دی گئی ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت ایودھیا کو سیتامڑھی، کھٹمنڈو، جنک پور اور Lumbini سے جوڑا جاسکے گا۔ جناب ویشنو نے مزید بتایا کہ اس پروجیکٹ سے 87 لاکھ دنوں کے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
جناب ویشنو نے یہ بھی بتایا کہ CCEA نے امراوتی کے لیے ایک نئی ریلوے لائن کی بھی منظوری دی ہے، جو کہ آندھرا پردیش کی نئی راجدھانی ہے۔انہوں نے بتایا کہ امراوتی کے راستے ایروپلم اور نمبورو کے بیچ ایک نئی ریلوے لائن تعمیر کی جائے گی جو 57 کلو میٹر پر مشتمل ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ریل لائن کا یہ نیا پروجیکٹ، یعنی ایروپلم-امراوتی-نمبورو، آندھرا پردیش کے این ٹی آر وجئے واڑہ اور گنٹور ضلعوں اور تلنگانہ کے کھمم ضلع سے ہوکر گزرے گا۔ انہوں نے یہ اطلاع بھی دی کہ اس پروجیکٹ پر اندازاً 2 ہزار 245 کروڑ روپے کا خرچ آئے گا اور اِس سے حیدرآباد، چنئی اور کولکتہ کیلئے براہ راست ریل رابطہ مہیا ہوسکے گا۔
جناب ویشنو نے مزید بتایا کہ دریائے کرشنا پر 3 اعشاریہ 2 کلو میٹر طویل نیا ریلوے پُل بھی تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے 19 لاکھ دنوں کے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اِن پروجیکٹوں کے ذریعے ایسے علاقوں میں کنیکٹی ویٹی قائم کرکے لاجسٹکس سہولتوں کو بہتر کیا جاسکے گا جہاں ابھی تک کنیکٹی ویٹی نہیں تھی، اس سے ریلوے لائن کی موجودہ صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور نقل وحمل کے نیٹ ورک کو فروغ حاصل ہوگا، جس کے نتیجے میں سپلائی کی چین میں باقاعدگی آئے گی اور اقتصادی ترقی تیز رفتاری سے ہوگی۔
مرکزی کابینہ نے خلائی شعبے کے لیے ایک ہزار کروڑ روپے کے وینچر کیپٹل فنڈ کے قیام کو منظوری دی ہے۔ مجوزہ وینچر کیپٹل فنڈ کی منظوری کی مدت، فنڈ کی کارروائیوں کے آغاز کی اصل تاریخ سے پانچ سال تک ہونے کا منصوبہ ہے۔
آج نئی دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ یہ فنڈ خلائی شعبے میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کے مواقع اور فنڈ کی ضروریات پر منحصر منظوری کی اوسطاً رقم 150 سے 250 کروڑ روپے سالانہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فنڈ کو بھارتی خلائی شعبے کو ترقی دینے کیلئے اسٹریٹجک طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جس کے ساتھ قومی ترجیحات اور اختراع کے ساتھ اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دیا جائے گا۔جناب وشنو نے کہا کہ تقریباً دس سالوں میں اس کے تحت 30 سے 35 خلائی اسٹارٹ اپس کو فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں