حکومت نے ”ایک ملک، ایک انتخاب“ بِل کو وسیع مشاورت کے لیے، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی JPC کے سپرد کرنے سے اتفاق کیا ہے۔
لوک سبھا میں، جیسے ہی یہ بِل پیش کیے گئے، اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں نے، اِس بِل پر اعتراضات ظاہر کرنے شروع کر دیے۔
پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں یہ بِل پیش کرتے ہوئے، جناب میگھوال نے کہا تھا کہ حکومت ”ایک ملک، ایک انتخاب“ بِل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے حوالے کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے اِس بِل پر اعتراض کیے جانے کو محض ایک سیاست قرار دیا۔
اِن دو بِلوں کا مقصد ملک میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ کرانا ہے۔x