حکومت نے اعلان کیا ہے کہ بھارت، کفایتی اندرونِ ملک تیار کردہ مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشیل انٹیلی جنس کے اپنے محفوظ اور قابلِ بھروسہ ماڈل کے آغاز کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ کل نئی دلّی میں میڈیا کو تفصیل بتاتے ہوئے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے، اس بات کو اُجاگر کیا کہ ڈھائی سے تین ڈالر فی گھنٹہ استعمال کے عالمی ماڈلز کے مقابلے بھارت کا AI ماڈل 40 فیصد حکومتی سبسڈی کے بعد 100 روپے فی گھنٹہ سے کم خرچ پر دستیاب ہوگا۔
جناب ویشنو نے اس بات پر زور دیا کہ اس اقدام سے ملک کو آئندہ دنوں میں اخلاقی AI حل کے اور زیادہ معتبر تکنیکی پاور ہاؤس کے طور پر اُبھرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ بھارت کے AI ماڈل کے 6 مہینوں کے اندر تیار ہو جانے کا امکان ہے۔ DeepSeek کے بارے میں ذاتی تشویش پر ایک سوال پر جناب ویشنو نے مطلع کیا کہ سکیورٹی سے متعلق ضابطوں کے بعد اسے جلد بھارتی Servers پر دستیاب کرایا جائے گا، تاکہ Users, Coders اور Developers اس کے Open Source Code سے استفادہ کر سکیں۔×