بھارتی سائنسدانوں کو، سمندر میں زیر آب اسٹیشن ’سمدریان‘ میں رہ کر، سمندر کی گہرائی کی دریافت کرنے کے، بھارت کے مشن کیلئے، 600 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں، جس سے اِس مشن کی زبردست حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ اِس مشن کا مقصد سمندر کی تہہ کی صورتحال کا پتہ لگانا اور 6 ہزار میٹر گہرے پانی میں دریافت کے مقصد سے کسی انسان کے رہنے کیلئے ٹیکنالوجیز تیار کرنا ہے۔ اِن سرگرمیوں میں سمندر کی گہرائی میں کانکنی سے متعلق معلومات حاصل کرنا بھی شامل ہے تاکہ زیر سمندر، حیاتیاتی وسائل کا استعمال کیا جاسکے اور سمندر کے کھارے پن کو کم کرنے والے حرارتی توانائی کے پلانٹس کیلئے انجینئرنگ کے ڈیزائن تیار کئے جاسکیں۔
بھارت کا منصوبہ ہے کہ وہ اِس سال کے آخر تک سمندر میں 500 میٹر کی گہرائی تک ایک انسان بردار آبدوز اسٹیشن بھیجے، جسے چنئی میں قائم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی نے تیار کیا ہے۔ یہ اسٹیشن اگلے سال رفتہ رفتہ 6 ہزار میٹر کی گہرائی پر پہنچ کر اپنی دریافت کی سرگرمیاں انجام دینے لگے گا۔
وزیر خزانہ نے ’مشن موسم‘ کیلئے بھی ایک ہزار 329 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں جو زمینی علوم کی وزارت کی طرف سے، موسم کی پیشگوئی کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا ایک قدم ہے۔ زمینی علوم کی وزارت، Deep Ocea Mission کی قیادت کر رہی ہے، جس کیلئے کَل پیش کئے گئے مرکزی بجٹ میں تقریباً تین ہزار 650 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔
Site Admin | February 2, 2025 9:31 PM
حکومت نے، سمندر میں دریافت اور اس کی صورتحال کا پتہ لگانے کی ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے، Deep Ocean Mission کیلئے 2025-26 کے بجٹ میں 600 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں
