مرکز نے پردھان منتری غریب کلیان اَنّ یوجنا، PMGKAY اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت جولائی 2024 سے دسمبر 2028 تک غذائیت بخش چاول کی مفت فراہمی جاری رکھنے کو منظوری دی ہے۔ یہ فیصلہ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ میٹنگ میں لیا گیا۔ نئی دلّی میں کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ یہ پہل، خون کی کمی کو دور کرنے اور مائیکرو Nutrients کی کمی سے نمٹنے میں مدد کرے گی۔ جناب ویشنو نے مزید کہا کہ اِس پہل کا مجموعی معاشی تخمینہ 17 ہزار 82 کروڑ روپے ہوگا، جس کیلئے مرکزی حکومت 100 فیصد مالی اعانت جاری کرے گی۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ غذائیت بخش چاول کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے مکمل سپلائی چین ترتیب دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سپلائی چین کو تیار کرنے کیلئے 11 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ جناب ویشنو نے مزید کہا کہ کُل 925 غذائیت بخش چاول مینوفیکچررز ہیں، جو 111 لاکھ ٹن سالانہ کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
چاول کو غذائیت بخش بنانے کے عمل میں FSSAI کے تجویز کردہ معیارات کے مطابق آئرن، Folic Acid اور وٹامن B-12 جیسے مائیکرو Nutrients سے افزودہ چاول کا غذائیت بخش اندرونی مغز ملایا جاتا ہے۔
حکومت نے اپریل کے مہینے میں ملک بھر میں مارچ 2024 تک مرحلہ وار طریقے سے چاول کو غذائیت بخش بنانے کی پہل پر عمل آوری کا فیصلہ کیا تھا۔ سبھی تینوں مرحلے کامیابی سے مکمل کرلئے گئے ہیں اور حکومت کی سبھی اسکیموں کے تحت غذائیت بخش چاول کی سبھی کیلئے سپلائی کے نشانے کو بھی مارچ 2024 میں پورا کرلیا گیا ہے۔
سال 2019 اور 2021 کے درمیان کیے گئے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے، NFHS-5 کے مطابق، خون کی کمی بھارت میں ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے، جو مختلف عمر کے بچوں، خواتین اور مردوں اور مختلف آمدنی والے گروپوں کو متاثر کرتی ہے۔ آئرن کی کمی کے علاوہ، دیگر وٹامن اور معدنیات جیسے وٹامن بی 12 اور فولک ایسڈ کی کمی بھی اہم مسئلہ ہے، جو آبادی کی مجموعی صحت اور پیداواریت کو متاثر کرتاہے۔x