ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

حکومت آج بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم کی دسویں سالگرہ منا رہی ہے، جو بچیوں کے تحفظ، تعلیم اور انھیں بااختیار بنانے کی انتھک کوششوں کی ایک دہائی کی علامت ہے۔

حکومت آج بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم کی دسویں سالگرہ منا رہی ہے، جو بچیوں کے تحفظ، تعلیم اور انھیں بااختیار بنانے کی انتھک کوششوں کی ایک دہائی کی علامت ہے۔ خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت نے کہا ہے کہ نئی دلی میں منعقد ہونے والے پروگرام میں مسلح افواج، نیم فوجی دستوں اور دلی پولیس کی خواتین افسران کے علاوہ، طالبات اور آنگن واڑی کارکنان شرکت کریں گی۔ وزارت نے مزید کہا کہ دسویں سالگرہ کی تقریبات آج سے آٹھ مارچ تک جاری رہیں گی۔ تقریبات کا اختتام آٹھ مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقعے پر ہوگا۔ اسی طرح کے پروگرام ریاستی اور ضلعی سطح پربھی منعقد کیے جائیں گے۔

مزید تفصیل ہمارے نامہ نگار سے:

V/C Pallavi

بھارت میں صنفی عدم توازن اور گھٹتے ہوئے بچوں کے جنسی تناسب کے اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی نے 22 جنوری 2015 کو ہریانہ کے پانی پت میں بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا اسکیم کا آغاز کیا تھا۔ اِس اسکیم نے صنفی امتیاز کو ختم کرنے، بچیوں کی قدر کرنے کی غرض سے لوگوں کے رویے میں تبدیلی کو فروغ دینے اور لڑکیوں کے لیے حقوق اور مواقع کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی اداروں، سول سوسائٹی، میڈیا اور عوام کو متحرک کیا۔

ان برسوں کے دوران اس اسکیم نے قابل ذکر کامیابی حاصل کی ہے۔ پچھلے مالی برس کے دوران قومی سطح پر پیدائش کے وقت صنفی تناسب بہتر ہوکر 930 ہوگیا ہے، جبکہ سال 2014-15 میں یہ صنفی تناسب 918 تھا۔

اسی طرح تعلیم کے میدان میں ثانوی سطح پر طالبات کا مجموعی اندراج 75 اعشاریہ پانچ ایک فیصد سے بڑھ کر 78 فیصد ہوگیا ہے۔ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم کی وجہ سے کئی مؤثر اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔ اِن اقدامات میں Yashaswini Bike مہم جوئی شامل ہیں، جس میں خواتین کی طاقت اور انھیں بااختیار بنانے کو اجاگر کیا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں