حماس کا سربراہ یحیٰ سِنوار جنوبی غزہ کے Rafah میں اسرائیلی فوج کے ساتھ ایک تصادم میں ہلاک ہوگیا ہے، جس کا پہلے سے کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ موقع پر لی گئی تصویر میں سِنوار لڑائی کیلئے پہنی جانے والی ڈریس میں ہے اور وہ عمارت کے ملبے میں ہلاک نظر آرہا ہے، جسے ٹینک کے گولے سے نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے فوجیوں کی ستائش کی ہے اور واضح کیا کہ چاہے فتح کتنی ہی بڑی ہو، لیکن یہ جنگ ختم نہیں ہوئی ہے۔ تاہم حماس نے اس ہلاکت کی ابھی تصدیق نہیں کی ہے۔ سِنوار اسرائیل پر گزشتہ برس 7 اکتوبر کے حملوں کا سرغنہ تھا۔
61 سالہ سنوار کو، جسے ابوابراہیم کے طور پر زیادہ جانا جاتاتھا، اس سال جولائی میں تہران میں اسماعیل ہانیہ کی ہلاکت کے بعد حماس کے سیاسی بیورو کا سربراہ مقرر کیا گیاتھا۔ امریکی وزیر خارجہ اینٹی بلنکن نے کہا ہے کہ سنوار کی ہلاکت کے پیش نظر غزہ میں جنگ ختم کرنے کیلئے امریکہ آئندہ دنوں میں اپنی کوششیں تیز کرے گا۔ اس دوران امریکی صدر جوبائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کیلئے کوشش کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ فون پر بات چیت میں دونوں رہنماؤں نے اس کیلئے مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔