جھارکھنڈ میں پہلے مرحلے کے اسمبلی انتخابات کے لیے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ اِس مرحلے کے تحت کَل 43 حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ پولنگ عملے کو اُن کے متعلقہ علاقوں میں بھیجا جارہا ہے۔ ریاست کے 225 حساس بوتھوں پر پولنگ اہلکار پہلے ہی پہنچ چکے ہیں۔ اِن پولنگ اہلکاروں اور چناؤ سے متعلق سازوسامان کو پہنچانے کے لیے بھارتی فضائیہ کے ہیلی کاپٹرس کو کام پر لگایا گیا ہے۔ ریاست بھر میں 15 ہزار 344 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ خوش اسلوبی کے ساتھ پولنگ کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی فورسز کی 200 سے زیادہ کمپنیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولنگ صبح سات بجے شروع ہوگی اور شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔
البتہ 31 سے زیادہ حلقوں میں پھیلے 950 حساس بوتھوں پر پولنگ شام چار بجے تک ہی ہوگی۔ ایک کروڑ 37 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان 73 خواتین سمیت 683 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔
دوسرے مرحلے کے تحت 38 حلقوں میں اس مہینے کی 20 تاریخ کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو کی جائے گی۔
جھارکھنڈ کے چیف الیکٹورل آفیسر، کے روی کمار نے کہا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد سے ریاست کے مختلف علاقوں سے غیرقانونی سازوسامان کے علاوہ 179 کروڑ روپے سے زیادہ کی نقد رقم ضبط کی گئی ہے۔
جھارکھنڈ میں NDA اور I.N.D.I.A بلاک دونوں کے رہنما اُن علاقوں میں خصوصی توجہ دے رہے ہیں جہاں دوسرے مرحلے میں انتخابات ہوں گے۔ 38 حلقوں میں 20 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
دھنباد کے جھریا میں ایک چناؤ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر رہنما اور وزیر داخلہ امت شاہ نے لوگوں سے ہیمنت سورین کی بدعنوان سرکار کو جڑسے اکھاڑ پھینکنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سرکار کو ہٹانے کا یہی صحیح وقت ہے۔
Sindri کے مقام پر ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سینئر رہنما اور وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ سوچ سمجھ کر ووٹ ڈالیں۔
کانگریس، آرجے ڈی، AJSU اور بائیں بازو کی پارٹیوں کے رہنما بھی ریاست کے مختلف علاقوں میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کررہے ہیں۔