جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے سے متعلق نوٹیفیکیشن آج جاری ہونے کے ساتھ ہی کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا کام شروع ہوگیا ہے۔ اس مہینے کی 25 تاریخ نامزدگیاں داخل کرنے کی آخری تاریخ ہے۔ اس مرحلے کے تحت 43 حلقوں میں 13 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 28 اکتوبر کو ہوگی۔ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ اس ماہ کی 30 ہے۔
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں کرائے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے کی پولنگ 20 نومبر کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو کرائی جائے گی۔
ایس پہلی بار ہے کہ انتخابی کمیشن نے امیدواروں کے لئے نامزدگی داخل کرنے کے لئے آن لائن سہولت فراہم کی ہے۔
جھارکھنڈ کے اعلیٰ انتخابی افسر کے۔ روی کمار نے بتایا کہ نامزدگی فارم آن لائن پورٹل Suvidha.eci.gov.in پر دستیاب ہے۔ اس پورٹل پر امیدوار اپنا کاؤنٹ بناکر نامزدگی فارم بھر سکتے ہیں اور ضمانت کی رقم بھی جمع کرسکتے ہیں۔
اترپردیش میں بھی نامزدگیاں داخل کرنے کا کام شروع ہوگیا ہے۔ یہاں آج 9 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کے لئے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔ کاغذات نامزدگی اس ماہ کی 25 تاریخ تک داخل کئے جاسکتے ہیں۔ جن اسمبلی حلقوں میں انتخاب ہونا ہے وہ ہیں، کٹیہاری، کڑھل، میراپور، کُندرکی، پھول پور، سِیسا ماؤ، غاذی آباد، مَجھاوَر اور خیر۔ ان نو میں سے آٹھ سیٹیں لوک سبھا انتخابات میں اس کے ارکان اسمبلی کے ممبر پارلیمنٹ کے طور پر چنے جانے کی وجہ سے خالی ہوگئی تھیں۔
البتہ سِیسا ماؤ میں سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے عرفان سولنکی کو نااہل قررا دئیے جانے کے سبب ضمنی انتخاب کرائے جارہے ہیں۔
سپریم کورٹ نے آج حکم دیا ہے کہ بچوں کی شادی کی روک تھام سے متعلق قانون کو پرسنل لاء سے نہیں ہٹایا جاسکتا اور بچوں کی شادی سے، اپنی پسند کے رفیق حیات کو چُننے کی آزادی کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا پر مشتمل ایک بینچ نے ملک میں بچوں کی شادی کی روک تھام سے متعلق قانون پر مؤثر طور پر عمل درآمد کے لئے رہنما خطوط بھی جاری کئے۔
فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے چیف جسٹس چندر چوڑ نے زور دے کر کہا کہ پرسنل لاء بچوں کی شادی کی روک تھام کے ملک کے قانون کے نفاذ میں رُکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔x