ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے اور مہاراشٹر میں واحد مرحلے کی کَل ہونے والی پولنگ کے لیے سبھی انتظامات کرلیے گئے ہیں۔

جھارکھنڈ میں بلارکاوٹ انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے کَل دوسرے مرحلے کے تحت ہونے والی پولنگ کیلئے سبھی انتظامات کرلئے گئے ہیں۔ ریاست بھر کے 12 اضلاع کے کُل 38 حلقوں میں اِس مرحلے کے تحت ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔

جھارکھنڈ میں اِس مرحلے میں مختلف اہم سیٹوں کیلئے سرکردہ امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ Barhait سیٹ سے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین انتخاب لڑ رہے ہیں۔ جبکہ جھارکھنڈ BJP سربراہ بابولال مرانڈی دھنور سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ Silli ایک اور اہمیت کی حامل سیٹ ہے جہاں سے AJSU پارٹی سربراہ سُدیش مہتو انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کی اہلیہ کلپنا سورین Gandey  سیٹ سے اپنی قسمت آزما رہی ہیں اور وزیراعلیٰ کے بھائی Basant  سورین دُمکا سے چناؤ لڑ رہے ہیں۔

اِس مرحلے کے تحت 55 خواتین سمیت 528 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ ایک کروڑ 23 لاکھ رائے دہندگان اِن امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔

پولنگ کو بلارکاوٹ منعقد کرانے کیلئے 12 ضلعوں میں کُل 14 ہزار 218 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ اِن میں سے 7 ہزار پولنگ مراکز سکیورٹی کے نقطہئ نظر سے نہایت اہم ہے۔

بلارکاوٹ انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے حساس علاقوں میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی 600 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔

مہاراشٹر میں کَل ہونے والے اسمبلی انتخابات کیلئے سبھی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔ ریاست میں سبھی 288 سیٹوں کیلئے واحد مرحلے کے تحت پولنگ ہوگی، جو صبح سات بجے شروع ہوگی اور شام چھ بجے ختم ہوگی۔

ایک طرف حکمراں BJP کی قیادت والا مہایوتی اتحاد اقتدار میں برقرار رہنے کی کوشش کررہاہے، ساتھ ہی مہا وکاس اگھاڑی ریاست میں پھر سے واپسی کی امید کررہاہے۔ 2 ہزار 86 آزاد امیدواروں سمیت کُل 4 ہزار 136 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ بی جے پی 149 سیٹوں پر، شیو سینا 81 پر چناؤ لڑ رہی ہے۔ جبکہ اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے 59 اسمبلی حلقوں میں اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔

کانگریس نے 101 امیدواروں کو، شیو سینا UBT نے 95کو اور این سی پی (SP) نے 86 امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ بہوجن سماج پارٹی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) سمیت چھوٹی پارٹیاں بھی انتخاب لڑ رہی ہیں۔ 288 رکنی اسمبلی میں BSP نے 237، جبکہ AIMIM نے 17 امیدوار کھڑے کئے ہیں۔

انتخابی کمیشن نے اِس مرتبہ پولنگ کا فیصد بڑھانے کیلئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں