جھارکھنڈ میں سخت حفاظت انتظامات کے دوران آج پہلے مرحلے کے اسمبلی انتخابات کیلئے پولنگ شروع ہوگئی ہے۔ پولنگ 15 ضلعوں کے 43 حلقوں میں کی جارہی ہے، جو آج شام پانچ بجے ختم ہوجائے گی۔ البتہ 31 حلقوں میں 950 حساس بوتھوں پر، پولنگ کا عمل سہ پہر چار بجے ہی ختم کردیا جائے گا۔ ایک کروڑ 37 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان، 683 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے، جن میں 73 خواتین ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ، سرائے کیلا کے، BJP سے وابستہ چمپئی سورین، راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ اور JMM امیدوار، رانچی کی مہووَا ماجی، لوہردگا سے کانگریس کے رامیشور اوراؤ، جمشید پور ویسٹ سے جنتادل یو کے سریو رائے اور اِیچاگڑھ سے AJSU کے ہرے لال مہتو، اہم امیدواروں میں شامل ہیں۔ اعلیٰ انتخابی افسر کے-روی کمار نے ووٹروں سے اپیل کی ہے کہ وہ بے خوف ہوکر اپنا ووٹ دیں۔ Byte: K Ravi Kumar CEO
ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔ پوری ریاست میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی 200کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ضلعوں کے درمیان واقع سرحدوں کو سیل کردیا گیا ہے۔ یوپی، بہار، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور اڈیشہ کے سرحدی علاقوں میں نکسل سرگرمیوں پر قابو پانے کیلئے ایک مشترکہ کارروائی شروع کی گئی ہے۔ کسی ناگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ہیلی کاپٹروں کو بھی استعمال کیا گیا ہے۔×