جنوبی کوریا کے صدر Yoon Suk Yeol نے، ایمرجنسی مارشل لاء ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے یہ اعلان پورے سیاسی منظرنامے کو دیکھتے ہوئے، قانون ساز ارکان کی طرف سے ایک بڑے دھچکے کے بعد، قومی اسمبلی میں مارشل لاء ختم کرنے کیلئے ووٹ دیئے جانے کے بعد کیا ہے۔ اُن کی کابینہ نے اچانک مارشل لاء نافذ کئے جانے کے اعلان کے تقریباً 6 گھنٹے بعد، اِسے ختم کرنے کی ایک تحریک کو منظوری دی۔ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے تصدیق کی ہے کہ جن فوجیوں کو، مارشل لاء نافذ کرنے کیلئے بھیجا گیا تھا، وہ اپنے اپنے ٹھکانوں پر واپس آگئے ہیں اور معمول کے حالات بحال ہوگئے ہیں۔
جنوبی کوریا کی اپوزیشن ’ڈیموکریٹک پارٹی‘ کے، ایوان کے رہنما Park Chan-dae نے، صدر Yoon پر ملک سے غداری کا الزام عائد کرتے ہوئے، اُن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مارشل لاء کے اپنے اعلان کی وجہ سے، فوری طور پر استعفیٰ دیں۔ کَل رات دیر گئے صدر Yoon نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں مارشل لاء نافذ کرنے کے اپنے قدم کو، شمالی کوریا کی کمیونسٹ فوجوں سے، ملک کو محفوظ کرنے اور ملک مخالف عناصر کو ختم کرنے کیلئے، لازمی قرار دیا تھا۔×