ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

November 7, 2024 2:20 PM

printer

جموں و کشمیر اسمبلی آج اُس وقت پورے دن کیلئے ملتوی کردی گئی، جب اپوزیشن کے ممبران نے اُس قرارداد کے منظور ہونے پر شور شرابہ کیا،

جموں و کشمیر اسمبلی آج اُس وقت پورے دن کیلئے ملتوی کردی گئی، جب اپوزیشن کے ممبران نے اُس قرارداد کے منظور ہونے پر شور شرابہ کیا، جس میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے خصوصی درجے اور قانونی ضمانتوں کو بحال کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ اِس قرارداد کو نائب وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر سریندر کمار چودھری نے پیش کیا تھا اور کَل ایوان نے اِس کو صوتی ووٹ سے پاس کیا تھا۔ آج جیسے ہی اجلاس شروع ہوا، اپوزیشن کے لیڈر سنیل شرما کی قیادت میں BJP کے ممبران نے اِس قرارداد کو غیرآئینی کہتے ہوئے، اِس کے خلاف آواز اٹھائی۔ کئی ممبران نے ایوان کے وسط میں داخل ہونے کی کوشش کی، جن کو اسپیکر عبدالرحیم راتھر کی ہدایت پر مارشلوں کے ذریعے روک دیا گیا۔

دوسری طرف بی جے پی کی لیڈر اسمرتی ایرانی نے جموں وکشمیر اسمبلی میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لیے خصوصی درجہ اور آئینی ضمانتیں بحال کرنے کی خاطر قرار داد منظور کیے جانے پر آج سوالات اٹھائے۔ آج نئی دلی میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے آئی این ڈی آئی اے اتحاد کے رہنماؤں سے سوال کیا کہ وہ جموں وکشمیر میں آئین کے خلاف ایک نئی جنگ لڑتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔کانگریس سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی جموں وکشمیر میں دہشت گردی کے خلاف کیوں نہیں کھڑی ہوتی۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد شہریوں کی اموات میں تقریباً 80فیصد  اور جموں وکشمیر میں تشدد کے واقعات میں تقریباً 70 فیصد کی کمی آئی ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں