ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

جرمن چانسلر Olaf Scholz، وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ بین حکومتی صلاح مشورے کی مشترکہ طور پر صدارت کے لیے آج سے بھارت کا تین روزہ دورہ کریں گے۔

جرمنی کے چانسلر Olaf Scholz ساتویں بین حکومتی صلاح مشورے IGCکیلئے آج سے بھارت کا تین روزہ دورہ شروع کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور چانسلر Scholz کَل بین حکومتی صلاح مشورے کی مشترکہ طور پر صدارت کریں گے۔ بین حکومتی صلاح مشورہ IGC، مجموعی حکومت کا ایک طریقہئ کار ہے، جس کے تحت دونوں ممالک کے وزراء اپنے اپنے متعلقہ شعبوں کے حوالے سے تبادلہئ خیال کرتے ہیں اور اُن کے نتائج سے وزیر اعظم اور چانسلر کو آگاہ کیا  جاتا ہے۔

دونوں رہنما، اِس موقع پر باہمی بات چیت بھی کریں گے، جس میں سکیورٹی، دفاعی تعاون بڑھانے، معاشی تعاون کو وسعت دینے اور ابھرتی ہوئی و کلیدی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون اور گرین و پائیدار شراکت داری پر تبادلہ شامل ہے۔

ہمارے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ دونوں رہنما جرمن کاروبار کی اٹھارہویں ایشیا بحراکاہل کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔

جرمن کاروبار سے متعلق ایشیا بحرالکاہل کانفرنس جرمنی کے کاروباری رہنماؤں، سیاسی نمائندوں کے علاوہ ایگزیکٹو اور بھارت-بحرالکاہل ملکوں کیلئے دو سال میں ایک مرتبہ ہونے والی میٹنگ ہے۔ توقع ہے کہ اس میٹنگ سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور کاروباری رشتوں کو مزید تقویت حاصل ہوگی۔  اس میٹنگ میں جرمنی، بھارت اور دیگر ملکوں کے تقریباً 650 اعلیٰ کاروباری رہنما اور CEOs کی شرکت متوقع ہے۔ یوروپی یونین میں اپنے کلیدی رول کو دیکھتے ہوئے جرمنی یوروپ میں بھارت کا سب سے اہم شراکت دار ہے۔ بھارت دوسری جنگ عظیم کے بعد جرمنی کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا ملک ہے۔ بھارت اور جرمنی زراعت، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی اپلی کیشن نیز شہری نقل وحمل کے ترقی کے پائیدار شعبوں میں بھی تعاون کررہے ہیں۔جرمنی میں دو لاکھ سے زیادہ بھارتی نژاد لوگ ہیں۔ اِن غیرمقیم بھارتیوں میں زیادہ تر پیشہ ور افراد، محققین، سائنسداں، کاروباری افراد، نرسز اور طلبہ شامل ہیں۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں