تین نئے فوجداری قوانین بھارتیہ نیائے سنہتا 2023، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا 2023 اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم 2023 کَل یعنی یکم جولائی سے نافذالعمل ہوں گے۔ بھارتی حکومت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ لگاتار میٹنگ کر رہی ہے اور سبھی حکومتیں نئے فوجداری قوانین نافذ کرنے کے لیے، ٹکنالوجی، صلاحیت سازی اور عوام میں بیداری پھیلانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ کیونکہ نئے فوجداری قوانین کا پورا زور تحقیقات، عدالتی کارروائی میں ٹکنالوجی کے استعمال پر ہے۔ اس لیے نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو (NCRB) نے جرائم اور مجرموں کو پکڑنے کے نیٹ ورکس اور نظام سے متعلق موجودہ CCTNS Application میں 23 عمل جائی تبدیلیاں کی ہیں۔
بیورو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نئے نظام سے ہموار منتقلی کے لیے ٹیکنیکل مدد فراہم کر رہی ہے۔ مزید تفصیلات ہمارے نامہ نگار سے۔
VC-Arpita Choudhary
ان قوانین کو پارلیمنٹ نے پچھلے سال موسم سرما کے اجلاس کے دوران منظوری دی تھی۔ نئے فوجداری قوانین بھارتی شہریوں کو بااختیار بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہیں۔ ان قوانین کا مقصد سبھی کے لیے انصاف کے نظام کو زیادہ قابل رسائی، معاون اور موثر بنانا ہے۔ نئے فوجداری قوانین کی اہم دفعات میں واقعہ کی آن لائن شکایت، کسی بھی پولیس اسٹیشن میں FIR درج کرانے کے ساتھ ساتھ متاثرین کو FIR کی ایک مفت کاپی دینا بھی شامل ہوگا۔ اس کے علاوہ، کسی کی گرفتاری کے سلسلے میں، متاثرہ شخص کو اپنی مرضی سے اپنے کسی بھی قریبی کو اپنے بارے میں مطلع کرنے کا حق ہوگا۔نئے قوانین میں خواتین اور بچوں کے خلاف کیے جانے والے جرائم کے سلسلے میں تحقیقات کو ترجیح دی گئی ہے اور دو ماہ کے اندر اندر معاملے کی تحقیقات مکمل کرنے کو یقینی بنایا جائے گا۔ نئے فوجداری قوانین میں حساس نوعیت کے معاملوں میں فارنسک ماہرین کے لیے جائے وقوع کا دورہ کرنا اور ثبوت جمع کرنا لازمی ہوگا۔ اب سے سمن، الیکٹرانک ذرائع سے بھیجے جائیں گے، قانونی کارروائی کو تیز کیا جائے گا، کاغذی کارروائی کو کم کیا جائے گا اور معاملے میں ملوث تمام فریقین کے درمیان مناسب رابطے کو یقینی بنایا جائے گا۔
نئی دلی سے درگیش آنند کے ساتھ ارپیتا چودھری کی رپورٹ کے ساتھ اردو خبروں کے لیے میں مہتاب عالم