ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

November 23, 2024 9:51 PM

printer

بی جے پی کی قیادت والے مہایوتی اتحاد نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ JMM کی قیادت والے آئی این ڈی آئی اے بلاک نے جھارکھنڈ میں دوبارہ کامیابی حاصل کی ہے

بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والے مہایوتی اتحاد نے زبردست اکثریت کے ساتھ مہاراسٹر اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والے آئی این ڈی آئی اے بلاک نے جھارکھنڈ میں دوبارہ کامیابی حاصل کی ہے۔
مہاراشٹر میں کُل 288 سیٹوں میں سے BJP نے اب تک 125 سیٹیں جیتی ہیں اور وہ 7 سیٹوں پر آگے ہے۔ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا نے 54 سیٹیں جیتی ہیں اور وہ تین سیٹوں پر آگے ہے۔ اجیت پوار کی قیادت والی NCP نے 40 سیٹیں جیتی ہیں اور وہ ایک سیٹ پر آگے ہے۔کانگریس نے 12 سیٹیں جیتی ہیں اور وہ چار سیٹوں پر آگے ہے۔
NCP کے شرد پوار گروپ نے 10 سیٹیں جیتی ہیں۔ شیوسینا UBT نے 20 سیٹیں جیتی ہیں اور دیگر 11 سیٹوں پر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک پر آگے ہیں۔مہایوتی اتحاد BJP، شیوسینا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی پر مشتمل ہے۔
آج مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مہایوتی کی کامیابی، حالیہ لوک سبھا نتائج کے بالکل برعکس ہے۔ ریاست میں حکمراں مہا یوتی نے آسانی سے جیت حاصل کی ہے اور BJP اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کرنے کے کافی قریب رہی۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ کا اعلان کرنے سے پہلے مہا یوتی کی اتحادی پارٹیاں اپنی اپنی متعلقہ پارٹی میٹنگیں کریں گی۔ ایکناتھ شندے اور دیویندر فڑنویس نے کہا کہ یہ نتائج، پچھلے ڈھائی برس میں مہا یوتی حکومت کی جانب سے کیے گئے ترقیاتی کاموں کا تحفہ ہیں۔ تاہم شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ اتنی بڑی جیت ناقابل فہم ہے۔ ایکناتھ شندے، دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار سمیت مہا یوتی کے سبھی سرکردہ رہنما بڑے فرق سے چناؤ جیت گئے ہیں۔ دوسری جانب مہا وکاس اگھاڑی کے رہنما ادتیہ ٹھاکرے، فہد احمد اور وشوا جیت کَدم بھی اپنی سیٹیں جیت گئے ہیں۔ کانگریس کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج سنگھ چوہان اور بالا صاحب Thorat، کافی فرق سے چناؤ ہار گئے ہیں۔
ممبئی سے پرارتھانہ کی رپورٹ کے ساتھ اردو خبروں کے لئے میں شگفتہ یاسمین
جھارکھنڈ میں کُل 81 سیٹوں میں سے حکمراں JMM نے 34 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ کانگریس کو 16 سیٹیں ملی ہیں اور RJD نے چار سیٹیں جیتی ہیں۔ بی جے پی 20 سیٹوں پر کامیاب ہوئی ہے۔ دیگر نے 6 سیٹیں جیتی ہیں۔
آئی این ڈی آئی اے اتحاد، JMM، کانگریس، راشٹریہ جنتا دل اور CPIML پر مشتمل ہے۔
سن 2000 میں جھارکھنڈ کے قیام کے بعد سے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کوئی اتحاد لگاتار حکومت تشکیل دینے والا ہے۔ اِس مرتبہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے پچھلے اسمبلی انتخابات کے مقابلے اپنی کارکردگی بہتر کی ہے جبکہ کانگریس کو پچھلی مرتبہ ہی کی طرح 16 سیٹیں ملی ہیں۔ RJD نے چار سیٹیں حاصل کرکے کارکردگی میں سدھار کیا ہے۔ CPI-ML کی سیٹوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ BJP کو پچھلے اسمبلی چناؤ کے مقابلے کم سیٹیں ملی ہیں۔
جھارکھنڈ لوک تانترک کرانتی کاری مورچہ اور لوک جَن شکتی پارٹی (رام ولاس) نے بھی اِس اسمبلی چناؤ میں پہلی مرتبہ سیٹیں حاصل کی ہیں۔ JMM کے سینئر لیڈر اور وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، BJP کے ریاستی صدر بابو لال مرانڈی، کلپنا سورین، چمپئی سورین، جے رام میہتو اور ڈیپکا پانڈے سنگھ جیسے مختلف سیاسی رہنما، بڑے فرق سے چناؤ جیتے ہیں جبکہ کچھ سرکردہ رہنما چناؤ ہار گئے ہیں، جن میں JMM لیڈر Bebi Devi، AJSU کے سربراہ سدیش کمار میہتو اور کانگریس رہنما Ajoy کمار شامل ہیں۔
مہاراشٹر میں تمام 288 سیٹوں پر اِس ماہ کی 20 تاریخ کو انتخابات ہوئے تھے جبکہ جھارکھنڈ میں 81 سیٹوں کیلئے اِس ماہ کی 13 اور 20 تاریخ کو دو مرحلوں میں انتخاب ہوئے تھے۔
جھارکھنڈ میں نئی حکومت کی تشکیل شروع ہوگئی ہے۔ اِس سلسلے میں آئی این ڈی آئی اے بلاک کے ممبرانِ اسمبلی کی ایک میٹنگ کَل رانچی میں طلب کی گئی ہے۔ JMM کے علاوہ RJD، کانگریس اور CPIML کے ممبران اسمبلی بھی اِس میٹنگ میں شریک ہوں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ امید ہے کہ ہیمنت سورین کو اِس بلاک کا لیڈر منتخب کرلیا جائے گا۔ لیڈر منتخب ہونے کے بعد ہیمنت سورین ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل کا دعویٰ پیش کریں گے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں