ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

October 8, 2024 9:45 PM

printer

بی جے پی نے ہریانہ میں لگاتار تیسری مدت کیلئے اقتدار برقرار رکھا ہے۔ جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد نے 48 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کی ہے

جموں وکشمیر میں، اسمبلی انتخابات کیلئے ڈالے گئے ووٹنوں کی گنتی مکمل ہوگئی ہے جبکہ ہریانہ میں گنتی کا عمل ابھی جاری ہے۔
تازہ ترین رجحانات اور نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی BJP نے، 90 رکنی ہریانہ قانون ساز اسمبلی میں اکثریت سے بھی زیادہ ووٹ حاصل کئے ہیں۔ BJP نے لگاتار تیسری بار ہریانہ میں جیت حاصل کی ہے، جبکہ جموں وکشمیر میں اگلی حکومت کی تشکیل کیلئے نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد اپنی سرکار بنائیں گے۔ کیونکہ انھوں نے 90 رکنی اسمبلی میں 48 سیٹیں حاصل کی ہیں جو آدھی سے بھی زیادہ تعداد ہے۔
ہریانہ سے موصولہ تازہ ترین خبروں کے مطابق ابھی تک 89 سیٹوں کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ BJP نے 48 اسمبلی سیٹیں حاصل کی ہیں۔ کانگریس نے 36 سیٹیں حاصل کی ہیں اور وہ روہتک میں سبقت لئے ہوئے ہے۔
انڈین نیشنل لوک دَل کو دو سیٹیں ملی ہیں جبکہ آزاد امیدواروں نے تین اسمبلی حلقوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔BJP کے رہنما اور وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے، لَدوا سیٹ سے، 16 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ ریاستی وزیر انل وِج نے آزاد امیدوار، Chitra Sarvara کو امبالہ چھاؤنی سے ہرایا ہے۔
کانگریس رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے، روہتک میں گڑھی سمپلا کِلولی سیٹ 71 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے جیتی ہے۔ کانگریس سے وابستہ پہلوان ونیش پھوگاٹ نے Julana حلقے سے کامیابی حاصل کی۔
ہریانہ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور جَن نائک جنتا پارٹی JJP کے رہنما دُشیَنت چوٹالہ کو، Uchana Kalan حلقے سے شکست ہوئی ہے اور وہ پانچویں نمبر پر آئے ہیں۔ ہریانہ اسمبلی کے سبکدوش ہونے والے اسپیکر گیان چند گپتا نے کانگریس امیدوار چندر موہن کے ہاتھوں شکست کھائی ہے۔ وہ پنچکلہ اسمبلی حلقے سے امیدوار تھے۔90 رکنی ہریانہ اسمبلی کیلئے، پانچ اکتوبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔
اُدھر جموں وکشمیر میں سبھی 90 سیٹوں کے نتائج آچکے ہیں۔ نیشنل کانفرنس نے 42 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ اُس کی اتحادی انڈین نیشنل کانگریس کو 6 سیٹیں ملی ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو 29 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔
جموں وکشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے تین سیٹیں جیتی ہیں۔ جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ اور عام آدمی پارٹی کو ایک-ایک سیٹ حاصل ہوئی ہے۔ آزاد امیدواروں نے یہاں سات سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔
سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ کو، بڈگام اور گاندربل دونوں حلقوں سے جیت حاصل ہوئی ہے۔ کانگریس کے پیرزاد محمد سید کو اننت ناگ حلقے سے کامیابی ملی ہے۔
نیشنل کانگریس کے عبدالمجید بھٹ نے اننت ناگ ویسٹ سے جیت حاصل کی ہے۔ جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے سجاد غنی لون کو ہِندواڑہ سے کامیابی ملی ہے۔ CPIM کے محمد یوسف تاریگامی نے کُلگام اسمبلی حلقے سے جیت حاصل کی ہے۔PDP رہنما التجا مفتی نے جنوبی کشمیر کے بیج بہاڑہ حلقے سے پہلی بار چناؤ لڑا تھا لیکن وہ ہار گئی ہیں۔ وہ PDP سربراہ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما ناصر اسلم وانی نے کپواڑہ اسمبلی حلقے سے شکست کھائی ہے۔ PDP کے ممتاز رہنما عبدالرحمن بھٹ کو اننت ناگ ایسٹ حلقے سے، نیشنل کانفرنس کے ریاض احمد خاں کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے۔BJP کے ریاستی صدر رَوِندر رینا کو، نوشیرا حلقے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
جموں وکشمیر میں 90 حلقوں کیلئے پولنگ تین مرحلوں میں 18 اور 25 ستمبر اور اِس مہینے کی پہلی تاریخ کو کرائی گئی تھی۔

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں