بین الاقوامی شمسی اتحاد ISA کے ساتویں اجلاس کا آج نئی دلی کے بھارت منڈپم میں افتتاح کیا جائے گا۔ ISA Assembly بین الاقوامی شمسی اتحاد کی اُن پہل قدمیوں پر بات چیت کرے گی جس نے توانائی تک رسائی، ممبر ملکوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کیے جانے کے ساتھ سکیورٹی اور روایات پر اثر ڈالا ہے تاکہ شمسی توانائی کو اپنایا جا سکے اور شمسی توانائی کے استعمال کو تیز تر کرنے کے لیے مالی امداد کو بروئے کار لایا جا سکے۔
بین الاقوامی شمسی اتحاد کا ساتواں اجلاس آج نئی دلّی کے بھارت منڈپم میں بھارت اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں منعقد ہونے جارہا ہے۔ پارٹنر تنظیموں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ 120 ممبران اور دستخط کرنے والے ممالک کے وزیر مشن کے سربراہان اور مندوبین اسمبلی میں جمع ہوں گے۔ اس تین روزہ سیشن کے دوران اہم توجہ توانائی تک رسائی، سلامتی اور منتقلی کو بہتر بنانے کے اقدامات پر مرکوز ہوگی۔ اس اسمبلی میں بات چیت کی بنیاد وہ ذرائع اور طریقے ہوں گے جو رکن ممالک میں شمسی توانائی کے استعمال اور تیز کرنے کیلئے اختیار کیے گئے ہیں۔ خاص طور سے ان علاقوں میں جہاں توانائی تک رسائی محدود ہے۔
اس کے علاوہ کاروباری افراد کیلئے ISA کے اہم اقدامات، مہارات میں اضافہ اور صلاحیت کی تعمیر، مالیات کو متحرک کرنا اور شمسی توانائی کو متبادل کے طور پر پیش کرنا اہم ہے۔