بیروت میں اسرائیل کے ایک بڑے فضائی حملے میں حزب اللہ کی جانب سے اُس کے لیڈر حسن نصراللہ کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جو کافی عرصے سے اُس کا لیڈر تھا۔ اس اہم واقعے سے مغربی ایشیا میں سیاسی منظرنامہ تبدیل ہونے کا کافی امکان ہے۔ حزب اللہ کے جنرل سکریٹری کی ہلاکت سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ پر بھی اثر پڑنے کا امکان ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ ہوسکتا ہے اور حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے امکانی جوابی کارروائی بھی کی جاسکتی ہے۔
گھنی آبادی والے پڑوسی ملک لبنان کے بیروت پر اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بڑا فضائی حملہ کیا ہے۔ اِس حملے میں مختلف رہائشی عمارتیں ملبے میں تبدیل ہوگئیں جس میں مضافاتی حصے Dahiyeh میں حزب اللہ کے زیر زمین ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ حملہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی جارحانہ تقریر کے کچھ وقت بعد کیا گیا۔حسن نصر اللہ جس نے ایران کے حامی گروپ کی 32 سال سے زیادہ عرصے تک قیادت کی، خبر ہے کہ وہ حملوں کے دوران ہیڈکوارٹر میں موجود تھا۔ اُس کی ہلاکت سے حزب اللہ کے دور کا خاتمہ ہوسکتا ہے اور پھر سے علاقائی منظرنامہ تبدیل ہونے کا بھی امکان ہے۔
Site Admin | September 28, 2024 9:32 PM