بہار میں سیلاب کی سنگین صورتحال کے مدنظر رانچی اور وارانسی سے NDRF کی چھ اضافی ٹیموں کو لایا گیا ہے۔ ان ٹیموں نے سیلاب سے تباہ حال علاقوں میں تعینات NDRF کے 12 اسکواڈس اور SDRF کی 22 ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا شروع کردیا ہے۔ کوسی اور گنڈک سے چھوڑا گیا پانی مختلف دریائی وسیلوں میں پہنچ رہا ہے اور سیلاب کا پانی آج کئی اور علاقوں میں آگیا ہے۔ پشتوں میں شگاف پڑنے کے بعد اچانک پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے مغربی چمپارن، سیتامڑھی، دربھنگہ اور شیوہر کے کئی گاؤں سیلاب سے متاثر ہیں۔ ریاست میں 16 ضلعوں پر سیلاب کا اثر پڑا ہے، ان میں مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، گوپال گنج، Supaul، مدھوبنی، سہرسہ، سیتامڑھی اور شیوہر شامل ہیں۔ آبی وسائل محکمے کے پرنسپل سکریٹری سنتوش کمار نے بتایا ہے کہ پشتوں کے اطراف دن رات گشت کی جارہی ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائی تیز کردی گئی ہے۔ پانی بھرجانے کی وجہ سے جو لوگ بے گھر ہوگئے ہیں، انہیں کمیونٹی کچن میں پکا ہوا کھانا دیا جارہا ہے۔ اِدھر مرکز نے بحران سے نمٹنے کیلئے بہار سرکار کو ہر ممکن امداد کا یقین دلایا ہے۔ مرکزی وزیر نتیا نند رائے نے کل پٹنہ میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اُنھوں نے کہا کہ اگر ضرورت پیش آئی تو فضائی فوج سیلاب سے متاثرہ افراد کو دیگر مقامات پر پہنچانے اور امدادی سامان ہیلی کاپٹر کے ذریعہ وہاں گرانے میں معاونت کرے گی۔
Site Admin | September 30, 2024 3:02 PM