بھارت کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ اگر قانون کے اصولوں کو سادہ اصطلاحات میں عوام کیلئے واضح نہیں کیا جاسکتا تو اس کا مطلب یہ کہ قانونی پیشے اور قانون کی تعلیم میں کمی پائی جاتی ہے۔ لکھنؤ میں ڈاکٹر رام منوہر لوہیا نیشنل لاء یونیورسٹی کی تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے چیف جسٹس نے زور دے کر کہا کہ قانون کی تدریس علاقائی زبانوں میں ہونی چاہئے۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی کہا کہ قانون کی تدریس میں ہمیں علاقائی زبانوں کو شامل کرنے پر غور کرنا چاہئے۔ علاقائی معاملات سے متعلق قوانین بھی ہماری یونیورسٹیوں میں پڑھائے جانے چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کے چیف جسٹس کی حیثیت سے انصاف کے عمل کو عام آدمی تک زیادہ قابل رسائی بنانے کی غرض سے انھوں نے کئی ہدایات جاری کی ہیں۔
مثال کے طور پر سپریم کورٹ کے انگریزی میں فراہم کردہ فیصلوں کو کئی اُن مختلف زبانوں میں ترجمہ کرکے پیش کیا جارہا ہے جنھیں بھارت کے آئین نے تسلیم کیا ہے۔ اس طرح عوام، اِن فیصلوں کے مشمولات کو سمجھ سکیں گے۔
Site Admin | July 13, 2024 9:34 PM