بھارتی ریزرو بینک نے آج مسلسل دسویں مرتبہ ریپوریٹ میں کوئی تبدیلی نہ کرتے ہوئے اسے چھ اعشاریہ پانچ-صفر فیصد پر رکھا ہے۔ اِس کے نتیجے میں موجودہ رقم جمع کرنے کی صلاحیت SDF بھی چھ اعشاریہ دو-پانچ فیصد پر ہے اور مارجینل اسٹینڈگ فیسلیٹی MSF کی در اور بینک کی شرح چھ اعشاریہ سات-پانچ فیصد پر ہے۔ RBI نے فروری 2023 سے اپنی شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ مالی پالیسی کمیٹی MPC نے بھی نمو اور ترقی کی حمایت کرتے ہوئے اپنی مالی پالیسی میں تبدیلی کرکے اِسے غیرجانبدار کرنے، اور افراط زر کو قابو میں رکھتے ہوئے ہدف پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلے صارفین کی قیمتوں کے انڈیکس CPI کی افراط زر چار فیصد کے لیے وسط مدتی ہدف کو حاصل کرنے سے مطابقت رکھتے ہیں جس میں دو فیصد کا اتارچڑھاؤ آسکتا ہے۔ RBI کے ذریعہ آج جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار GDP میں 2024-25 مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں چھ اعشاریہ سات فیصد کی نمو دیکھی گئی ہے جس میں نجی کھپت اور سرمایہ کاری کا رول رہا ہے۔ MPC کی میٹنگ سات، آٹھ اور نو اکتوبر کو ہوئی تھی۔ MPC کی اگلی میٹنگ چار اور چھ دسمبر 2024 کو ہوگی۔