بھارت نے آزربائیجان کے شہر باکو میں COP29 سمٹ کے موقع پر اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ آب وہوا کی تبدیلی کے اثرات لگاتار رونما ہونے والی آفات کی صورت میں زیادہ سے زیادہ ظاہر ہورہے ہیں۔ بھارت نے کل COP29 سمٹ میں آب وہوا کے فائنانس سے متعلق اعلی سطح کی وزارتی میٹنگ کے موقع پر ہم خیال ترقی پذیر ممالک کی جانب سے ایک بیان پیش کیا۔
اپنا بیان دیتے ہوئے ماحولیات کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری نریش پال گنگوار نے کہا کہ آب وہوا کے تعلق سے عمل آوری کے سلسلے میں انتہائی امنگوں سے بھرپور کارروائی کی ضرورت ہے۔
بھارت کی جانب سے اِس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ترقی یافتہ ملکوں کو چاہئے کہ وہ اس بات کا وعدہ کریں کہ وہ سن 2030 تک ہر سال کم از کم ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر مہیا کرائیں گے اور ان کی حیثیت گرانڈس کی ہوگی، رعایتی فائنانس کی ہوگی اور یہ بغیر قرض کا تعاون ہوگا جو ترقی پذیر ممالک کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور ترجیحات کو پورا کرے گا۔
Site Admin | November 15, 2024 9:39 PM