سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج زور دے کر کہا ہے کہ بھارت، اب صرف ایک پیروکار نہیں بلکہ کئی شعبوں میں قیادت کر رہا ہے۔ ایک پوڈ کاسٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ملک، قیادت فراہم کرکے اور سبھی شعبوں میں اختراعات کے ساتھ عالمی پیمانے پر اپنی شناخت قائم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیس ڈاکنگ ایکسپریمنٹ یعنی خلا میں ڈاکنگ کا تجربہ، بھارت میں ٹیکنالوجی کی ترقی کا ایک مظہر ہے، جس سے گگن یان، چندریان-چار اور بھارتی انترکش سمیت مستقبل کے خلائی مشنوں کی راہ ہموار ہوگی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ملک، سیارچے کی لانچنگ کیلئے ایک پسندیدہ مقام کے طور پر ابھرا ہے اور عالمی معتبریت حاصل کر رہا ہے۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ بھارت نے 433 غیر ملکی سیارچوں کی کامیاب لانچنگ کی ہے، جن میں سے 396 سیارچے صرف پچھلی دہائی میں تعینات کی گئی ہیں۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ملک نے 2047 تک 100 گیگا واٹ نیوکلیائی توانائی حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس کا مقصد کاربن کے اخراج میں 50 فیصد کمی کرنا ہے۔ x