بھارت نے عوامی تحفظ اور قومی سلامتی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے کناڈا کے نائب وزیر David Morrison کے ذریعے وزیر داخلہ امت شاہ کے سلسلے میں دیئے گئے حوالے کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کل کناڈا ہائی کمیشن کے نمائندے کو طلب کیا اور بھارت کے احتجاج سے آگاہ کیا۔ آج سہ پہر نئی دلّی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزارت کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ 29 اکتوبر کو Ottawa میں اسٹینڈنگ کمیٹی کی Procedings پر تشویش کے تعلق سے ایک سفارتی نوٹ پیش کیا گیا۔
کناڈا میں دیوالی کی تقریبات کو منسوخ کیے جانے کے بارے میں ترجمان نے اِسے افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کناڈا میں اِن دنوں جاری ماحول عدم راواداری اور انتہا پسندی کی اونچی سطح تک پہنچ گیا ہے۔
ویزے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب جیسوال نے کہا کہ بھارت اپنے ملک کے اُن طلبا اور عارضی کارکنوں کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، جو اِس وقت کناڈا میں ہیں۔
سرحد پر فوجوں کے پیچھے ہٹنے کے معاملے پر ترجمان نے کہا کہ Demchok اور Depsang خطوں میں بھارت اور چین کے درمیان باہمی طور پر متفقہ شرائط کے تحت گشت کا آغاز ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور چین کے درمیان 21 اکتوبر کو فوجوں کے پیچھے ہٹنے کے آخری مرحلے سے متعلق اتفاق رائے ہوا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزراء خارجہ اور دیگر اہلکاروں کی سطح پر مذاکرات کے متعلقہ نظام کو باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے اور اِن کی تعمیر نو کیلئے استعمال کیا جائے گا۔
بھارتی اداروں پر امریکی پابندیوں کے بارے میں ترجمان نے بتایا کہ کلیدی نوعیت کے کاروبار اور عدم توسیع کنٹرولس کے سلسلے میں بھارت کا ایک وسیع قانونی اور انضباطی فریم ورک ہے۔ انہوں نے اِس بات کا ذکر کیا کہ بھارت، تین اہم کثیر سطحی عدم توسیعی برآمداتی کنٹرول نظاموں کا ایک ممبر بھی ہے۔ یہ نظام ہیں: the Wassenaar Arrangment، the Australia Group اور the Missile Techonolgy control Regime۔
Site Admin | November 2, 2024 9:41 PM