آپریشن برہما کے تحت، قدرتی آفات سے نمٹنے کی غرض سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 50 ٹن راحتی سامان کَل Yangon میں میانما حکام کے سپرد کیا گیا۔ یہ راحتی سامان INS سَت پورہ اور INS ساوتری کے ذریعہ وہاں پہنچایا گیا تھا۔ میانما میں بھارت کے سفیر اَبھے ٹھاکر نے یہ راحتی سامان میانما کے حکام کے سپرد کیا۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں، Yangon میں بھارتی سفارتخانے نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کے 6 طیاروں اور بھارتی بحریہ کے پانچ جہازوں کے ذریعہ بھارت کی جانب سے یہ پہلی امداد یانگون، Naypyitaw اور Mandalay پہنچائی گئی ہے۔
بھارتی بحریہ کے مزید تین جہاز INS Karmukh، INS گھڑیال اور LCU-S2 پانچ سو ٹن اضافی امدادی سامان کے ساتھ ینگون کی جانب گامزن ہے۔ اس کے علاوہ JAF C-130 طیارے کے بھی 15 ٹن امدادی سامان کے ساتھ آج براہ راست Mandalay پہنچنے کا امکان ہے۔ آپریشن برہما کے تحت بھارت کی یہ امداد ’پڑوس مقدم، مشرق نواز اور ساگر جیسی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ میانما کے ساتھ بھارت کے صدیوں پرانے تعلقات کے تحت کی جارہی ہے۔اس دوران میانما میں گزشتہ ہفتے آئے سات اعشاریہ سات شدت کے تباہ کُن زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ میانما کی فوجی قیادت نے کہا ہے کہ اب تک دو ہزار 56 سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہے، تین ہزار 900 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں اور 270 افراد اب تک لاپتہ ہیں۔ تھای لینڈ، ویتنام، لاؤس اور جنوب مغربی چین میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔×