August 1, 2024 10:15 PM

printer

بھارت اور ویتنام نے، کسٹمز اور زراعت سمیت جامع شراکت داری کو گہرا کرنے اور تعاون میں اضافہ کرنے کیلئے 9 سمجھوتوں پر دستخط کیے ہیں

بھارت اور ویتنام نے کسٹمز، زراعت، قانون، ریڈیو اور ٹیلی ویژن نشریات، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں جامع اہم شراکت داری کو گہرا کرنے اور تعاون میں اضافہ کرنے کیلئے، آج 9 سمجھوتوں پر دستخط کیے۔ یہ بات وزارت خارجہ میں سکریٹری مشرق، جے دیپ مجمدار نے آج نئی دلّی میں بتائی۔ ویتنام کے وزیر اعظم Pham Minh Chinh کے بھارت کے سرکاری دورے سے متعلق میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ویتنام ایک تیزی کے ساتھ ترقی پذیر معیشت ہے اور بھارت- ویتنام کی دو طرفہ تجارت 15 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان 300 ملین امریکی ڈالر مالیت کی دو طرفہ ڈالر کریڈٹ لائن سمجھوتوں کو بھی حتمی شکل دی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ویتنام، قدرتی تباہی کے لکچدار بنیادی ڈھانچے کیلئے اتحاد میں بھی شرکت کرے گا۔
اِس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی اور ویتنام کے اُن کے ہم منصب Pham Minh Chinh کے درمیان ایک باہمی میٹنگ، نئی دلّی میں منعقد ہوئی۔ اپنے پریس بیان میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت- ویتنام کے تعلقات میں توسیع ہوئی ہے اور یہ گہرے ہوئے ہیں نیز پچھلے 10 سالوں میں تعلقات کو جامع اہم شراکت داری کی شکل دی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایک آزاد، کھلے، اصولوں پر مبنی اور خوشحال بھارت- بحر الکاہل کیلئے، بھارت- ویتنام کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں