August 20, 2024 9:45 PM

printer

بھارت اور ملیشیا نے اپنے تعلقات کو جامع دفاعی شراکت داری تک توسیع دی ہے

بھارت اور ملیشیا نے اپنی وسیع جامع شراکت داری کو بڑھاکر جامع اہم شراکت داری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں ملکوں نے لیبر اور روزگار، آیوروید اور روایتی ادویہ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں، ثقافت، سیاحت اور نوجوانوں اور کھیل کود میں تعاون کے شعبوں میں سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں۔ بھارت اور ملیشیا نے سرکاری انتظامیہ، حکمرانی کی اصلاحات اور باہمی تعاون کے شعبے میں بھی سمجھوتوں پر دستخط کئے۔ اِن سمجھوتوں پر وزیر اعظم نریندرمودی اور ملیشیا کے اُن کے ہم منصب انور ابراہیم کے درمیان نئی دلّی میں وفد کی سطح کی بات چیت کے بعد بات چیت کے بعد دستخط کئے گئے۔
ایک مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ دونوں فریق، بھارت کی UPI کو ملیشیا کے PAY-NET کے ساتھ منسلک کرنے پر کام کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت اور ملیشیا کے درمیان اب تجارت کا حساب کتاب بھارتی روپے یعنی INR اور ملیشیائی Ringgits یعنی MYR میں کیا جاسکتا ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ دونوں ملکوں نے دفاعی شعبے میں باہمی تعاون کے نئے امکانات پر بھی تبادلہئ خیال کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملیشیا، آسیان اور بھارت-بحرالکاہل خطے میں بھارت کا ایک اہم شراکت دار ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت، 2025 میں، ملیشیا کی آسیان کی کامیاب صدارت کی مکمل حمایت کرے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ملیشیا کے وزیر اعظم نے کہا کہ بہت سے ایسے شعبے ہیں جنہیں فریقین کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔
ملیشیا کے وزیر اعظم نے آج شام راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔
اخبار نویسوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے وزارت خارجہ میں سکریٹری (مشرق) جے دیپ مجمدار نے کہا کہ فریقین نے باہمی مفاد کے مختلف معاملات پر وسیع تبادلہئ خیال کیا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں