October 11, 2024 9:52 PM

printer

بھارت اور لاؤس نے دفاعی تعاون اور کسٹمز سمیت مختلف شعبوں میں 6 سمجھوتوں پر دستخط کیے ہیں

بھارت اور Lao PDR نے آج دفاعی تعاون، کسٹمز، آڈیو ویژول اور وراثت کے تحفظ سمیت مختلف شعبوں میں چھ مفاہمت ناموں اور سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں۔ بھارت نے، بھارت-اقوام متحدہ ترقیاتی شراکت داری فنڈ کے ذریعے خوراک کو تغذیہ بخش بنانے کے ساتھ Laos میں تغذیے کی فراہمی کو بہتر بنانے کیلئے ایک پروجیکٹ میں ایک ملین امریکی ڈالر مالی امداد فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اِن مفاہمت ناموں پر دستخط، Lao PDR کے Vientiane کے مقام پر وزیر اعظم نریندرمودی اور Lao PDR کے اُن کے ہم منصب Sonexay Siphandone کی موجودگی میں کئے گئے۔Laosکے اپنے دورے کے دوسرے روز وزیر اعظم نریندر مودی نے آج Vientiane میں Lao PDR کے صدر Thongloun Sisoulith سے ملاقات کی۔
وزیر اعظم نے آسیان سربراہ کانفرنس اور مشرقی ایشیا سربراہ کانفرنس کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کرنے کیلئے صدر Sisoulith کو مبارکباد دی۔ میٹنگ کے دوران دونوں رہنماؤں نے قریبی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی تعلقات پر بھی گفتگو کی۔
صدر Sisoulith نے سمندری طوفان ’یاگی’کے سبب آئے سیلاب کے پیش نظر Lao PDR کیلئے انسانی بنیاد پر بھارت کی طرف سے دی جانے والی مدد کیلئے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی Vientiane میں Lao PDR کے وزیر اعظم Sonexay کے ساتھ باہمی گفتگو بھی کی۔
دونوں رہنماؤں نے، ترقیاتی شراکتداری، صلاحیت سازی، آفات کے بندوبست، قابل تجدید توانائی، وراثت کی بحالی، معاشی تعلقات، دفاعی اشتراک اور عوام سے عوام کے درمیان تعلقات کے علاوہ باہمی تعاون کے مختلف شعبوں پر بات چیت کی۔ Lao PDR کے وزیر اعظم نے بھی سمندری طوفان ’یاگی’کے سبب آئے سیلاب کے پیش نظر Lao PDR کیلئے انسانی بنیاد پر بھارت کی طرف سے دی جانے والی مدد کیلئے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا۔
اِس سے پہلے Vientiane میں اُنیسویں مشرقی ایشیا سربراہ کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اِس بات پر زور دیا کہ ایک آزاد، کھلا، سب کی شمولیت والا، خوشحال اور ضابطوں پر مبنی بھارت-بحرالکاہل خطہ پورے علاقے کے امن اور پیشرفت کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ جنوبی بحرہئ چین کے خطے میں امن وسلامتی اور استحکام، پورے بھارت-بحرالکاہل خطے کے مفاد میں ہے۔
دہشت گردی کو عالمی امن اور سلامتی کیلئے ایک سنگین چیلنج قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے اِس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے انسانیت کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ سائبر، بحری اور خلا کے شعبوں میں تعاون کو بھی مستحکم کیا جانا چاہئے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بھی ضروری ہے کہ بحری سرگرمیوں اور خلا کی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ دنیا کے مختلف خطوں میں جاری جنگ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ مختلف خطوں میں جاری جنگوں سے عالم جنوب خطے کے ملکوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہایت ضروری ہے کہ اقتدارِ اعلیٰ، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کیا جائے۔
میڈیا کے افراد سے بات کرتے ہوئے وزارتِ خارجہ کے سکریٹری (ایسٹ) Joydeep Mazumdar نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اِس بات پر بھی زور دیا ہے کہ میانما کو بھی الگ تھلگ نہیں رکھا جانا چاہئے بلکہ اُسے بھی ہر معاملے میں شامل کیا جانا چاہئے۔
اپنا کامیاب دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وزیراعظم مودی آج شام نئی دلّی پہنچ گئے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں