بھارت اور سری لنکا نے آج دوہرے ٹیکس سے بچنے اور مالی ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان سمجھوتے میں ترمیم کیلئے پروٹوکول کا تبادلہ کیا ہے۔ دونوں ملکوں نے سری لنکا کے نوکرشاہوں کی صلاحیت سازی اور ٹریننگ کیلئے بھی مفاہمت نامے کا تبادلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور دورے پر آئے ہوئے سری لنکا کے صدر انورا کمارا دِسّانائیکے کے درمیان نئی دلّی میں باہمی بات چیت کے بعد اِن مفاہمت ناموں کا تبادلہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی مفاد کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ اِس موقع پر Maho-Anuradhapura سیکشن میں سگنل پروجیکٹ کیلئے 14 اعشاریہ نو ملین ڈالر کے امدادی تعاون کا بھی اعلان کیا گیا۔یونیورسٹی آف جافنا اور ایسٹر یونیورسٹی کے سو – سو نئے طلبا کیلئے سالانہ مالی تعاون اسکیم کا بھی اعلان کیا گیا، جو مستفیدین کے کورس کی تکمیل تک کیلئے ہوگا۔ دونوں رہنما قیادت اور وزارتی سطحوں پر سیاسی تبادلوں کو تیز کرنے پر بھی رضامند ہوئے۔اپنے پریس کانفرنس میں وزیر اعظم مودی نے اِس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ جناب دِسّانائیکے نے صدر کے طور پر اپنے پہلے غیرملکی دورے کیلئے بھارت کا انتخاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے ماہی گیروں کی گذر بسر سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
جناب دِسّانائیکے نے اپنے بیان میں کہا کہ انھوں نے بھارت کے وزیر اعظم کو یقین دلایا ہے کہ وہ سری لنکا کی سرزمین کو ایسی کارروائی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا جو بھارت کے مفاد کے خلاف ہے۔
بعد میں میڈیا کو معلومات فراہم کرتے ہوئے خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے کہا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد، سری لنکا کے صدر دِسّانائیکے کا اپنے غیرملکی دورے کیلئے بھارت کا انتخاب اِس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ سری لنکا، بھارت کے ساتھ باہمی تعلقات کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔ خارجہ سکریٹری نے اِس کا بھی ذکر کیا کہ صدر دِسّانائیکے نے بھارت کی امداد، خاص طور پر 2022-23 میں دیئے گئے چار بلین ڈالر کی امداد پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔جناب مسری نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کئی کنکٹی ویٹی پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں جن میں بین-گرڈ کنکٹی ویٹی کیلئے توانائی کنکٹی ویٹی منصوبے اور دونوں ملکوں کے درمیان ایک ملٹی پروڈکٹ پیٹرولیم پائپ لائن شامل ہیں۔
Site Admin | December 16, 2024 9:49 PM