ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

December 10, 2024 10:23 PM

printer

بھارت اور روس نے وسیع تر باہمی دفاعی تعلقات کا جائزہ لیا۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کلیدی اور مخصوص خصوصیات کی حامل شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کیلئے پُرعزم ہیں

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور اُن کے روس کے ہم منصب Andrey Belousov نے آج ماسکو میں فوج سے متعلق بھارت-روس بین حکومتی کمیشن اور تکنیکی اشتراک کی 21ویں میٹنگ کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔ سوشل میڈیا کی ایک پوسٹ پر وزیر دفاع نے اِس میٹنگ کو سودمند قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے دوطرفہ دفاعی تعلقات کے وسیع تر معاملات کا جائزہ لیا اور دونوں ملکوں کے درمیان اشتراک کو مزید مستحکم کرنے سے متعلق طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ جناب سنگھ نے کہا کہ طرفین، بھارت-روس کلیدی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ روس کے وزیر دفاع Andrey Belousov نے کہا کہ ماسکو اور نئی دلّی موثر دفاعی اشتراک کو وسعت دے رہے ہیں۔ماسکو میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے ساتھ بات چیت کے دوران انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک مضبوط دوستی ہے جو باہمی احترام پر مبنی ہے اور وقت کی کسوٹی پر کھری ثابت ہوئی ہے۔ جناب Belousov نے دفاعی اشتراک سے متعلق بھارت-روس بین حکومتی کمیشن کی 21ویں میٹنگ میں شرکت کیلئے ماسکو کا دورہ کرنے کیلئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اِس سے قبل دن میں وزیر دفاع نے ماسکو میں نامعلوم فوجی کے مقبرے پر گلہائے عقیدت نذر کئے۔ کَل وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی موجودگی میں روس کے Kaliningrad میں Yantar Shipyard میں بھارتی بحریہ کے جدید ترین چھوٹے بحری جہاز INS Tushil کوبحریہ میں شامل کیا گیا تھا۔ 
جناب سنگھ نے اِس جنگی جہاز کو بھارت کی بڑھتی بحری طاقت کا ایک فخریہ ثبوت اور دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ دوستی میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ اس دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کریملن میں روس کے صدر ولادیمیر پُتن سے ملاقات کی ہے، جو تقریباً ایک گھنٹے تک چلی۔ 

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں