بھارت اور جرمنی نے یوکرین میں جنگ، خاص طور انسانی ہمدردی سے متعلق بھیانک اور المناک نتائج پر، گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کَل نئی دلّی میں ”بھارت-جرمنی بین حکومتی ساتویں صلاح مشورے“ کے بعد، وزیر اعظم نریندر مودی اور جرمن چانسلر اولَف شولز نے ایک مشترکہ بیان میں، بین الاقوامی قانون کے مطابق ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کی ضرورت کو دوہرایا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ تنازعے میں نیوکلیائی ہتھیاروں کا استعمال، یا اِس کی دھمکی، ناقابلِ قبول ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ کے منشور میں بیان کئے گئے بین الاقوامی قانون کی پابندی کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں ہر طرح کی دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کی بھی سخت مذمت کی۔
بھارت اور جرمنی نے خوشحالی اور سلامتی نیز عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے، بھارت-بحرالکاہل خطے کی اہمیت پر زور دیا۔
بھارت-بحرالکاہل خطے میں تعاون میں مزید گہرائی پیدا کرنے کے نظریے سے جرمنی، گڑگاؤں میں، بحر ہند خطے کیلئے اطلاعاتی فیوژن مرکز میں، مستقل طور پر ایک رابطہ افسر تعینات کرے گا، جس کا مقصد بحر ہند خطے میں سمندری جہازوں پر قریبی نظر رکھنا ہے۔×