بھارت اور ایران نے، دوطرفہ تعلقات کے پورے منظرنامے کا جائزہ لیا، جس میں چاہ بہار بندرگاہ، زرعی تعاون، تجارت و معیشت کے امور، ثقافت اور عوام سے عوام کے رشتے شامل ہیں۔
کل نئی دلّی میں، بھارت-ایران کے درمیان دفترِ خارجہ کا 19 واں صلاح مشورہ کیا گیا۔ خارجہ سیکریٹری وِکرم مِسری اور ایران کے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے اِس میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔
وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ مذاکرات میں علاقائی اور عالمی حالات و واقعات پر بھی بات چیت کی گئی، جس میں افغانستان، مغربی ایشیاء اور جنوبی کوہِ قاف کی صورتحال شامل ہے۔
خارجہ سیکریٹری نے افغانستان کی تعمیر نو اور اقتصادی ترقی کی مدد میں، چاہ بہار بندرگاہ کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ دونوں ملکوں نے، اقوام متحدہ، برِکس اور SCO سمیت کثیر ملکی فورموں میں تعاون کو گہرا کرنے کے اپنے عزم کو دوہرایا۔×