بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے بھیانک تشدد کیلئے اپنے سیاسی حریفوں کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ جس میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کے خلاف طلبا کی قیادت میں حالیہ مظاہروں نے ملک کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ راجدھانی ڈھاکہ میں کاروباری رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ حسینہ نے کہاکہ جب حالات میں بہتری آئے گی تو کرفیو اٹھالیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ انہیں کرفیو نافذ کرنے کیلئے مجبور ہونا پڑا تاکہ شہریوں کی زندگیوں اور املاک کا تحفظ کیا جاسکے۔ اُن کا یہ بیان اتوار کو ملک کی اعلیٰ عدالت کے فیصلے میں بیشتر کوٹے کو ختم کرنے پر متفق ہونے کے بعد سامنے آیا۔ عدالت کا یہ فیصلہ مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان کئی دن تک جھڑپوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ اسپتال کے اعدادو شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تشدد میں کم از کم 147 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
Site Admin | July 23, 2024 9:36 AM