بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں کو ستائے جانے کے معاملے پر ملک کے عبوری لیڈر محمد یونس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ نیویارک میں ایک تقریب سے اپنے ورچوئل خطاب میں، شیخ حسینہ نے محمد یونس پر، نسل کُشی کا اِرتکاب کرنے اور ہندوؤں سمیت اقلیتوں کی حفاظت کرنے میں ناکام ہونے کا الزام لگایا ہے۔ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اُن کے والد شیخ مجیب الرحمان کی طرح انھیں اور ان کی بہن شیخ ریحانہ کو قتل کرنے کے منصوبے بنائے گئے تھے۔ مجیب الرحمان کو 1975 میں قتل کردیا گیا تھا۔ اگست میں، حکومت مخالف احتجاجات کے دوران ملک چھوڑنے کے بعد شیخ حسینہ کا یہ پہلا عوامی خطاب تھا۔ انھوں نے کہا کہ ڈھاکہ میں موجودہ حکومت اقلیتوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی۔
انھوں نے کہا کہ ہندوؤں، بدھ مت کے ماننے والوں اور عیسائیوں -کسی کو بھی بخشا نہیں گیا ہے۔11 کلیساؤں کو تباہ کردیا گیا ہے اور مندروں اور بدھ مت کی عبادت گاہوں توڑا گیا۔ جب ہندوؤں نے اس کی مخالفت کی تو Iskcon کے لیڈر کو گرفتار کرلیا گیا۔ شیخ حسینہ نے کہا کہ اب لوگوں کو انصاف کا حق بھی حاصل نہیں رہا، نیز انھیں استعفیٰ دینے کا موقع بھی نہیں دیا گیا۔ وہ جولائی اور اگست میں حکومت مخالف احتجاج کے بعد سے بنگلہ دیش چھوڑ کر بھارت میں رہ رہی ہیں۔x