بنگلہ دیش نے ملک بھر میں کئی روز پھیلی بے چینی کو، جس میں ہلاکتیں بھی ہوئیں، پولیس کی طرف سے دور کیے جانے میں ناکامی کے بعد کرفیو نافذ کرنے اور فوجی دستے تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ملک میں سرکاری ملازمتوں کیلئے کوٹہ نظام میں اصلاحات کی طلبا کی مانگ اور مظاہروں کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ مظاہرہ کرنے والے طلبا اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں ابھی تک کم سے کم 105 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس کے سبب وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت کیلئے، جو پندرہ سال سے اِس عہدے پر ہیں، زبردست چیلنج لاحق ہوگئے ہیں۔ محترمہ حسینہ کے پریس سکریٹری نعیم الاسلام خان نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ حکومت نے، سول حکام کی مدد کیلئے کرفیو نافذ کرنے اور فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
اسی دوران کَل نئی دلّی میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وزارت نے بنگلہ دیش میں بھارتی شہریوں سے کہاہے کہ وہ ڈھاکہ میں ہائی کمیشن کی طرف سے جاری ہدایت پر عمل کریں۔