بنگلہ دیش میں پُرتشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور تقریباً ایک ہزار بھارتی طلباء وہاں سے وطن واپس آگئے ہیں۔ وزارت خارجہ کے مطابق 778 بھارتی طلباء مختلف زمینی راستوں سے بھارت واپس آچکے ہیں۔ اِس کے ساتھ ساتھ تقریباً 200 طلباء ڈھاکہ اور Chittagong ہوائی اڈوں سے معمول کی پروازوں کے ذریعے وطن واپس آئے ہیں۔
وزارت نے بتایا ہے کہ ڈھاکہ میں بھارتی ہائی کمیشن اور Chittagong، راج شاہی، سلہٹ اور کُھلنا میں اسسٹنٹ ہائی کمیشنش، بھارتی شہریوں کی واپسی میں معاونت کر رہے ہیں۔ وزارت کے مطابق ہائی کمیشن اور اسسٹنٹ ہائی کمیشنس مقامی حکام کے ساتھ تال میل قائم کرکے سرحدی کراسنگ پوائنٹس تک بھارتی شہریوں کے محفوظ سفر میں سہولت پیدا کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
وزارت، شہری ہوا بازی، امیگریشن، زمینی راستوں اور BSF حکام کے ساتھ بھی تال میل کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ بھارتی شہریوں کیلئے خوش اسلوبی کے ساتھ سفر کو یقینی بنایا جاسکے۔
ڈھاکہ میں بھارتی ہائی کمیشن اور اسسٹنٹ ہائی کمیشنس اُن چار ہزار سے زیادہ بھارتی طلباء کے ساتھ رابطہ قائم کیے ہوئے ہیں، جو اب بھی بنگلہ دیش کی مختلف یونیورسٹیوں میں ہیں۔ وزارت نے بتایا ہے کہ درخواست کیے جانے پر نیپال اور بھوٹان کے طلباء کی بھی بھارت آنے میں معاونت کی گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں کوٹے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور سکیورٹی دستوں کے درمیان پُرتشدد جھڑپوں میں اب تک کم سے کم 104 افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ ڈھائی ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کا سلسلہ پھر سے شروع کیے جانے کے معاملے پر وہاں گزشتہ کئی ہفتوں سے بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ انٹرنیٹ قریب قریب پوری طرح بند ہوجانے اور ٹیلیفون خدمات میں خلل پڑ جانے کے سبب بھارتی طلباء اپنے گھر والوں سے رابطہ قائم نہیں کر پا رہے تھے اسی لئے اُنھیں عارضی طور پر بنگلہ دیش سے واپس آنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ اُدھر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں اسپین اور برازیل کا اپنا غیرملکی دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
Site Admin | July 20, 2024 9:58 PM