بنگلہ دیش میں کل سہ پہر ڈھاکہ پولیس کے سراغ رساں دستے نے سکیورٹی خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے ’Students Against Discrimination‘ یعنی امتیازی سلوک کے خلاف طلباء کے تین لیڈروں کو حراست میں لے لیا۔ ڈھاکہ میٹرو پولیٹن پولیس کے ایڈیشنل کمشنر محمد ہارون الراشد نے کل رات نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’Students Against Discrimination‘ کے تین کوآرڈنیٹرس ناہید اسلام، آصف محمود اور ابوبکر مجمدار کو پولیس کے سراغ رساں دستے نے حراست میں لیا ہے۔ سراغ رساں دستے کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ تینوں لیڈروں کو سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کل سہ پہر ڈھاکہ کے ایک اسپتال سے حراست میں لیا گیا ہے۔ اِن میں سے دو زخمی کو آرڈنیٹر کا اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔
اسی دوران بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزماں نے بھی آج ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ مذکورہ تینوں رہنماؤں کو اُن کی خود کی حفاظت کے مد نظر حراست میں لیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ تقریباً ایک ہفتے تک جاری کوٹہ اصلاحات کے احتجاج کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد اور جھڑپوں کے واقعات کے بعد حالات اب معمول پر آرہے ہیں۔
Site Admin | July 27, 2024 9:39 PM