برطانوی وزیراعظمKeir Starmer اقوام متحدہ سلامتی کونسل UNSC میں مستقل رکنیت کے بھارت کے دعوے کی حمایت کرنے والے امریکہ اور فرانس کے لیڈروں کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں۔
نیویارک میں اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی UNGA کے اناسی ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب Starmer نے عالمی کثیر رخی نظام کو مزید نمائندگی والا اور مزید فعال بنانے کے لیے اصلاحات کئے جانے پر زور دیا۔
انھوں نے افریقہ، برازیل، جاپان اور جرمنی کے لیے مستقل رکنیت کی حمایت کے ساتھ ساتھ منتخب ارکان کو اور زیادہ سیٹیں دیے جانے کی بھی حمایت کی۔
بھوٹان کے وزیراعظمTshering Tobgay نے بھی اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل میں بھارت کو مستقل رکنیت دیے جانے کی حمایت کا اعلان کیا۔UNGA میں اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم Tobgay نے کہا کہ بھارت اپنی نمایاں اقتصادی ترقی، اور عالمِ جنوب میں قیادت کا حامل ہونے کے سبب سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کا مستحق ہے۔ جنابTobgay نے بھوٹان کی ترقی میں ایک اہم شراکت دار کا رول ادا کرنے کے لیے بھارت کا شکریہ ادا کیا۔
اس سے قبل، فرانس کے صدر ایمانول میخواں اور امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی سلامتی کونسل میں بھارت کی جانب سے مستقل رکنیت کا دعوی پیش کرنے کی حمایت کی تھی۔ کونسل میں اس وقت 5 مستقل اور 10 غیر ارکان ہے جن کا انتخاب UN جنرل اسمبلی کے ذریعے ہر 2 سال کی مدت کے لیے کیا جاتا ہے۔x