ایک ملک، ایک چناؤ سے متعلق بل آج لوک سبھا میں پیش کیے گئے۔ مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے ایوان میں 129 ویں ترمیمی آئینی بل 2024 اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی خاطر قوانین کے ترمیمی بل 2024 سے متعلق تحریک پیش کی۔ اِس کے بعد اپوزیشن نے ووٹوں کو علیحدہ علیحدہ کیے جانے کی مانگ کی۔ 269 ارکان نے اِس بل کو پیش کیے جانے کے حق میں اور 198 نے اِس کے خلاف ووٹ دیا۔ کانگریس، TMC، سماجوادی پارٹی، DMK، شیوسینا ادھو ٹھاکرے، CPI-M اور دیگر نے اِن بلوں کو پیش کیے جانے کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی کہ یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے پر ایک حملہ ہے۔ انہوں نے اِن بلوں کو مزید غور و خوض کیلئے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو بھیجے جانے کا مطالبہ کیا۔
ملک میں ایک ساتھ انتخابات کا نظریہ کوئی نیا نہیں ہے اور 1951 سے 1967 تک اس کا اطلاق ہوچکا ہے۔ آزادی کے بعد سے لوک سبھا اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے 400 سے زیادہ انتخابات ہوچکے ہیں۔ ملک میں ایک ساتھ چناؤ سے وسائل کو بچانے میں مدد ملے گی اور اِس بات کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا کہ ترقیاتی پروجیکٹ مکمل ہوسکیں، جنہیں مثالی ضابطہئ عمل کے نافذ ہونے کے بعد روک دیا جاتا ہے۔
بل کے قانون بننے کے بعد اِسے دو مراحل میں نافذ کیا جائے گا۔ پہلے لوک سبھا اور اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں گے، جبکہ مقامی بلدیاتی اداروں کے چناؤ، عام انتخابات کے 100 دنوں کے اندر ہوں گے۔
ایک ساتھ چناؤ سے ووٹر ایک ہی دن میں اپنے حلقوں میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلی دونوں کیلئے اپنے حق رائے دیہی کا استعمال کرسکیں گے، جبکہ ملک بھر میں مرحلے وار طریقے سے ووٹنگ ہوسکے گی۔
Site Admin | December 17, 2024 9:22 PM